Jul ۱۰, ۲۰۲۱ ۱۴:۰۲ Asia/Tehran
  • ۲۰ برسوں کے قتل و غارتگری کے بعد امریکی وزیرجنگ کا بیان، افغان تنازعے کے حل کے لیے عالمی برادری دباؤ ڈالے

امریکی وزیر جنگ "لوائڈ آسٹن " نے کہا ہے کہ افغان تنازعے کے حل کے لیے عالمی برادری دباؤ ڈالے۔

انہوں نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان سمجھوتے کے لیے بین الاقوامی برادری کا دباؤ ناگزیر ہے۔ لوائڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی دباؤ بڑھانا چاہئے تاکہ افغان عوام کو وہ حکومت دی جاسکے جس کے وہ حقدار ہیں اور جو وہ چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان کے تعلق سے نئی صورتحال ایک ایسے وقت سامنے آرہی ہے کہ صدر جوبائڈن نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کا مشن 30 اگست کو مکمل ہو جائے گا۔

جوبائڈن نے افغانستان کے تعلق سے ایک صحافی کے اس سوال کے جواب میں کہ افغانستان پر طالبان کا کنٹرول ناگزیر ہوگیا ہے کہا، ایسا ہرگز نہيں ہے۔

اگرچہ حکومت امریکہ نے افغانستان سے اپنے فوجیوں کے مکمل انخلاء کی حتمی تاریخ 11 ستمبر کا اعلان کیا تھا۔ بعض امریکی ذرائع نے بتایا ہے کہ 90 فیصد امریکی فوجی افغانستان سے نکل چکے ہیں۔

بگرام ائربیس کو رات کی تاریکی میں اور افغان حکام کو اس کی اطلاع دیئے بغیر خالی کئے جانے کے پیش دفاعی امور سے وابستہ ذرایع کا کہنا ہے کہ  بگرام کے بدنام زمانہ فوجی اڈے سے جس طرح امریکی فوجی دم دبا کر بھاگے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجی انخلا عملی طور پر مکمل ہو چکا ہے۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر 11 ستمبر 2001 کے مشکوک حملوں کے بعد افغانستان پر حملہ کرکے اس ملک پر قبضہ کر لیا تھا جو 20 برسوں تک جاری رہا۔

ٹیگس