افغانستان میں درجنوں طالبان عناصر کی ہلاکت، صدر اشرف غنی نے بلخ صوبے کا دورہ کیا
افغانستان میں فضائیہ کے حملوں میں درجنوں طالبان عناصر ہلاک ہو گئے۔
افغان وزارت دفاع کے حوالے سے ہمارے نمائندے نے بتایا ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبے بدخشان کے علاقوں کران اور منجان کے علاقوں پر افغان فضائیہ کے حملوں میں طالبان گروہ کے بتیس عناصر ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔
دریں اثنا طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا ہے کہ قندوز کے ایرپورٹ پر افغان فضائیہ کے دو ہیلی کاپٹروں کو مار گرایا گیا۔
موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان گروہ اور اس ملک کی مسلح افواج کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے اور افغانستان کے صوبوں غزنی، قندھار، تخار، بدخشان، ہرات، فاریاب، بغلان، قندوز، بادغیس، جوزجان، میدان وردک، اور ہلمند کی صورت حال نہایت بحرانی بنی ہوئی ہے۔
اُدھر افغان صدر اشرف غنی نے صوبے بلخ میں سکیورٹی اجلاس میں طالبان گروہ کے حملوں میں آنے والی تیزی کے بعد صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ افغانستان کے دفاعی و سیکورٹی اہلکاروں کو مسلح کرنے کے سلسلے میں بین الاقوامی معاہدہ قائم ہے اور مقامی حکام اور شہریوں کو حکومت کی حمایت حاصل ہے۔
افغان صدر کا بلخ کا یہ دورہ ایسی حالت میں انجام پایا ہے کہ شمالی افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان گروہ اور افغان فوج کے درمیان جنگ شدت کے ساتھ جاری ہے۔ حالیہ ایک ماہ کے دوران طالبان گروہ نے بلخ کے کچھ علاقوں سمیت شمالی افغانستان کے مختلف صوبوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
دوسری جانب شمالی افغانستان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد بعض ممالک منجملہ ترکی، ایران، ہندوستان، پاکستان اور روس نے مزار شریف میں واقع اپنے قونصل خانوں کی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔