یمن میں جنگ کا خاتمہ کرانے کے لئے عالمی سطح پر مفاہمت و اتفاق رائے پایا جاتا ہے ؛ امریکا
فریب اور دھوکہ دینے کے لئے امریکہ کا لب و لہجہ تبدیل ؛ یمنی حکام
یمن کے امور میں امریکہ کے خصوصی ایلچی نے کہا ہے کہ یمن میں جنگ کا خاتمہ کرانے کے لئے عالمی سطح پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
فارس خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے امور میں امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹم لینڈر کنگ نے ایک بیان میں امید ظاہرکی ہے کہ علاقائی و عالمی سطح پر پائے جانے والے اتفاق رائے سے یمن میں ہمہ گیر فائربندی اورجنگ کا خاتمہ کرانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات کے لئے یمنی فریقوں کی رضامندی کے لئے کامیاب بین الاقوامی مفاہمت و اتفاق رائے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
یمن کے امور میں امریکہ کے خصوصی ایلچی نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے اعلی عہدیداروں نے بارہا اعلان کیا ہے کہ امن و صلح کے حوالے سے امریکہ اگر سچا ہوتا تو یمنی عوام کے خلاف جارحیت اور اس ملک کا محاصرہ ایک دن میں ہی ختم کرایا جا سکتا تھا ۔
یمنی حکام کے بقول میدان جنگ میں جب بھی امریکہ سے وابستہ عناصر کو شکست ہوتی ہے تو فریب اور دھوکہ دینے کے لئے امریکہ کا لب و لہجہ تبدیل ہوجاتا ہے۔
دریں اثنا سعودی فوجی اتحاد نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے چار صوبوں پر بمباری کی ہے۔
المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق سعودی امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبہ مآرب، البیضا اور صعدہ پر بمباری کی ہے جبکہ اس اتحاد کے کرائے کے فوجی صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلسل گولہ باری کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سعودی امریکی جنگی طیاروں نے صوبہ مآرب پر پانچ بار، صوبہ البیضا پر دو بار اور صوبہ صعدہ کو ایک بار فضائی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔ ان حملوں میں ہونے والے جانی یا مالی نقصان کی تفصیلات دستیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ سعودی عرب نے، امریکہ اور بعض دیگر ملکوں کے حمایت سے یمن کو چھے برس سے زائد عرصے سے جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے لیکن یمنی عوام کی مزاحمت کے نتیجے میں اب تک جارح اتحاد کا کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہوسکا ہے۔