بحرین کے سیاسی قیدیوں کے ساتھ عالمی یکجہتی
انسانی حقوق کی مختلف عالمی تنظیموں نے بحرین کے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی دارالعوام کے دو اراکین وائن ڈیویڈ اور لیلا موران، ایمنسٹی انٹر نیشنل اور اسی طرح دنیا کی مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں نے بحرین کے سیاسی قیدیوں منجملہ عبدالجلیل سنکیس اور حسن مشیمع سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے تاکید کی ہے کہ بحرینی قیدیوں خاص طور سے عبدالجلیل سنکیس اور حسن مشیمع کی جسمانی حالت صحیح نہیں ہے اور وہ جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے کی توانائی نہیں رکھتے اور ان قیدیوں کو خصوصی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
کچھ عرصے قبل بھی بعض بین الاقوامی اداروں نے تاکید کی تھی کہ بحرین میں قیدیوں کی حالت بالکل ناگفتہ بہ ہے اور انھیں اپنے اہل خانہ اور رشتے داروں سے ملنے تک کی اجازت نہیں ہے۔
اُدھر صوت البحرین نے رپورٹ دی ہے کہ حسن عبد النبی منصور نامی بحرینی قیدی جو شوگر کے مرض میں مبتلاء تھا، جیل حکام کی لاپرواہی کی بنا پر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ آل خلیفہ کی کٹھ پتلی عدلیہ نے منصور کو تین ماہ کی قید کی سزا سنائی تھی۔
منصورکی صحت خراب ہونے کے باوجود ان کے لئے کوئی متبادل سزا مدنظر نہیں رکھی گئی۔
اس رپورٹ کے مطابق حسن عبدالنبی منصور کو الحوض الجاف جیل میں ڈاکٹروں کی بے توجہی کا سامنا تھا اور جیل حکام نے اسے دوا فراہم نہیں کی۔
بحرینی قانون داں سید احمد الوداعی نےاس قیدی کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔