افغانستان کے حالات مزید ہوئے خراب، طالبان کے ساتھ القاعدہ کی بھی پیشرفت جاری، پوری دنیا میں تشویش
اقوام متحدہ کے سیکورٹی کونسل کے لئے تیار کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے مغربی، جنوبی اور جنوب مغربی 15 صوبوں میں القاعدہ موجود ہے۔
پاکستانی اخبار ڈان کے مطابق جاری ہفتے میں سیکورٹی کونسل کے لئے بھیجی جانے والی رپورٹوں میں داعش، القاعدہ اور ان سے وابستہ گروہوں کے بارے میں اطلاعات دی گئی ہیں۔
سیکورٹی کونسل کے لئے جو رپورٹ تیار کی گئی ہے اس کا ترجمہ ساری سرکاری زبانوں میں کیا گیا ہے۔ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال قطر کے دار الحکومت دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کے باوجود افغانستان میں امن کی صورتحال نازک ہے اور افغانستان کے امن کی صورتحال کے مزید خراب ہونے کا اندیشہ و خطرہ موجود ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ القاعدہ برصغیر پاکستان و ہندوستان (اے کیو آئی ایس) طالبان کے تحفظ سے قندھار، ہلمند اور نمروز صوبوں سے کام کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اے کیو آئی ایس بنیادی طور پر افغان اور پاکستانی شہریوں پر مشتمل ہے جس میں بنگلہ دیش، بھارت اور میانمار کے افراد بھی شامل ہیں۔