واشنگٹن، تل ابیب اور رام اللہ کے مابین خفیہ گٹھ جوڑ
ایک عرب نیوز ایجنسی نے امریکہ،اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتے کی خبر دی ہے۔
عربی 21 کی رپورٹ کے مطابق اس خفیہ سمجھوتے پر فلسطین اور اسرائیل کے امور میں امریکی وزير خارجہ کے خصوصی نمائندے "ہادی عمرو" کے علاقائی دورے کے موقع پر دستخط کئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق فریقین نے 14 جولائی کو دستخط کئے ہیں، جس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت امریکہ، فلسطینی ذرائع ابلاغ اور تعلیمی پروگراموں کی کڑی نگرانی کے ساتھ ہی سہ فریقی کمیٹی کو دوبارہ فعال کرنا چاہتا ہے۔
اس سمجھوتے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ اسرائیلی امریکی کمیٹی فلسطینی قیدیوں سے متعلق ایک فارمولہ وضع کرے گی جس پر فلسطینی اتھارٹی کو عمل درآمد کا پابند کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی امریکی کمیٹی فلسطینی اتھارٹی کے کاموں کی نگرانی کرے گی، حتی رام اللہ انتظامیہ کے مالی امور پرنگرانی بھی اسرائیلی امریکی کمیٹی کرے گی۔
باخبر ذرايع کا کہنا ہے کہ اس سمجھوتے کا بنیادی ہدف اپنی کمزوریوں کے تعلق سے بدترین صورتحال سے دوچار فلسطینی اتھارٹی کی مدد کے بہانے اُس کے امور کی نگرانی کرنا ہے۔
واشنگٹن، تل ابیب اور رام اللہ کے درمیان طے پانے والا یہ خفیہ سمجھوتہ دراصل امریکہ اور اسرائیل کی مداخلت اور ان آلۂ کاروں کی حقیقت کو عیاں کر رہا ہے جو فلسطینی اتھارٹی میں گھسے ہوئے ہيں۔