افغانستان میں جھڑپوں کی کوئی اطلاع نہیں، حالات پر سکون ہیں: طالبان کا دعوا
طالبان کا کہنا ہے کہ کابل پر کنٹرول ہو جانے اور حکومت کے سقوط کرجانے کے بعد ملک میں کسی بھی طرح کی کوئی جھڑپ نہیں ہوئی ہے۔
ارنا نیوز کے مطابق طالبان نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ کابل میں طالبان کے تعینات ہونے کے بعد افغانستان کے کسی بھی علاقے میں کوئی تشدد اور بحران کی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے اور ملک کی صورت حال بقول انکے پُرسکون ہے۔
طالبان نے اعلان کیا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو باقی رکھنے کے لئے خاص طور سے کابل کے مختلف علاقوں میں طالبان کے افراد کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم کے بقول افغانستان میں جنگ کا اختتام ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبان کو بیس سال کی جدوجہد اور قربانیوں کا پھل مل گیا اور افغانستان میں نئی حکومت کے خد و خال جلد واضح ہو جائیں گے۔
الجزیرہ ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے محمد نعیم نے کہا کہ طالبان کسی کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے اور عالمی برادری کے تحفظات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے اور چاہتے ہیں کوئی دوسرا ملک بھی ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے، امید ہے غیرملکی قوتیں افغانستان میں اپنے ناکام تجربے نہیں دہرائیں گی۔
طالبان نے ایسے عالم میں ملک میں پر سکون ماحول کی بات کہ ہے کہ موصولہ رپورٹیں افغان عوام بالخصوص کابل کے شہریوں میں شدید خوف و ہراس اور افراتفری کے سے ماحول کی حکایت کر رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر گشت کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی ہزار افغان شہری کابل ایئرپورٹ پر موجود ہیں جو ہر قیمت پر اپنی جان کے تحفظ کی خاطر ملک سے فرار کرنے کے خواہشمند ہیں۔