ایک سال کے اندر جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا پھر آمنے سامنے، بڑی جنگ کی تیاری
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا، ناگورنو اور کرہ باغ علاقے پر دعوے کو لے کر ایک بار پھر جنگ کی تیار کر رہے ہیں۔
حال ہی میں ماسکو میں منعقد فوجی ایکسپو 2021 کے حوالے سے جمہوریہ آذربائیجان کے میڈیا میں ایسی متعدد رپورٹیں شائع ہوئی ہیں جن میں دعوی کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک ممکنہ جنگ کے مد نظر اپنی اپنی فوجوں کو نئے اور پیشرفتہ ہتھیاروں سے مسلح کرنے میں مصروف ہیں۔
جمہوریہ آذربائیجان نے ماسکو آرمی ایکسپو-2021 میں اپنے نائب وزیر دفاع جنرل عثمان اوف کو بھیجا تھا حالانکہ باکو ہتھیاروآں اور فوجی ساز و سامان کے لئے کافی حد تک ترکی اور اسرائیل پر منحصر ہے۔
آرمینیا کی جانب سے ماسکو آرمی ایکسپو میں وزیر دفاع ارشاق کاراپتیان نے شرکت کی تھی اور اس نمائش کے بعد روس کے ساتھ متعدد دفاعی سمجھوتوں پر دستخط کئے۔
روس کی جانب سے آرمینیا کو نئے سرے سے ہتھیاروں سے مسلح کرنے پر آذربائیجان نے سخت اعتراض کیا ہے اور اس ملک کے صدر الہام علی اوف نے کہا کہ روس کی جانب سے آرمینیا کو ہتھیاروں کی سپلائی کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
دوسری جانب سے روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے الہام علی اوف کی تشویش مسترد کرتے ہوئے کہا کہ روس علاقے میں فوجی توازن قائم کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال ستمبر میں شدید جنگ شروع ہوگئی تھی جس میں آذربائیجان کی فوج نے کرہ باغ کے بڑے علاقے کو آرمینیا کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا۔