صہیونی وزیرجنگ سے محمود عباس کی ملاقات پر فلسطینی گروہوں کا شدید احتجاج
صیہونی وزیر جنگ سے فلسطینی انتظامیہ کے صدر کی ملاقات کو فلسطینی گروہوں نے شہدا کے خون سے غداری اور ملت فلسطین کی پیٹھ میں خنجر گھوپنے کے مترادف قراردیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
صیہونی حکومت کے سفاک وزیر جنگ بنی گانٹز سے فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس کی ملاقات پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے تحریک حماس کے ترجمان عبد اللطیف القانوع نے کہا کہ محمود عباس قومی اقدار کو پامال کر کے غاصب صیہونی حکومت کی شبیہ بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حماس کے ترجمان القانوع نے ملت فلسطین کے تمام طبقات اور گروہوں سے محمود عباس کے اس توہین آمیز رویے کی مخالفت میں ایک محاذ تشکیل دینے کی اپیل کی اور زور دے کر کہا کہ محمود عباس فلسطینی قوم کے نمائندے نہیں بلکہ صرف اپنی ذات کے نمائندہ ہیں۔
تحریک حہاد اسلامی کے ترجمان طارق سلمی نے بھی اس سلسلے میں کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے جاری محاصرے، جرائم و مظالم کے دوران صیہونی وزیر جنگ بنی گانٹز سے محمود عباس کی ملاقات ملت فلسطین کی پشت میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
سلمی نے مزید کہا کہ فلسطینی انتظامیہ اور اس کے سربراہ نے قومی معاہدے سے منھ موڑ لیا ہے اور قومی ڈائیلاگ کے لئے ایسی شرائط معین کر رہے ہیں کہ جو صیہونی حکومت کے فائدے میں ہے جبکہ صیہونی دشمن کے سرغنوں سے ملاقاتوں کی دوڑ لگی ہوئی ہے جن کے ہاتھ بےگناہوں کے خون سے رنگین ہیں۔
صیہونی وزیر جنگ بنی گانتز نے پیر کی صبح خبر دی ہے کہ محمود عباس نے ان سے ملاقات کی ہے اور اس ملاقات میں اقتصادی ، سماجی ، سیاسی اور سیکورٹی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
یہ ذلت آمیز ملاقات ایسے عالم میں انجام پائی ہے کہ صیہونی حکومت نے شمالی غرب اردن کے شہر جنین میں ایک اور صیہونی بستی کی تعمیر شروع کر دی ہے۔ وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکام نے ایک نئی صیہونی کالونی کی تعمیر کے لئے جنین کے قریب واقع برطعہ گزرگاہ کے قریب ایک پہاڑی علاقے میں بڑی تعداد میں کاسٹنگ ہاؤس بھیجے ہیں جنہیں برطعہ کے میئر غسان قبھا مطابق اس کالونی کے جنوبی علاقے میں واقع زبدہ دیہات کی اراضی پر نصب کر دیئے ہیں اور اس کا مقصد ایک نئی کالونی بنانے کی زمین ہموار کرنا ہے۔
صیہونی حکومت نے اس سلسلے میں اب تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے لیکن صیہونی وزیراعظم نفتالی بینٹ نے وزیراعظم بننے کے بعد پورے غرب اردن میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر کی حمایت کی تھی۔