تمام اسلامی ممالک بالخصوص پڑوسیوں کے ساتھ نیک تعلقات کے خواہاں ہیں، داعش کی حمایت نہیں کرتے: طالبان ترجمان
طالبان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ افغانستان کی آئندہ حکومت وسیع البنیاد ہوگی۔
کابل میں ہمارے نمائندے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ نئی حکومت کے تشکیل کی کوشش جاری ہے اور اس کا جلد اعلان کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت وسیع البنیاد ہوگی اور اس میں تمام قومی اکائیوں کو نمائندگی دی جائے گی۔
طالبان کے ترجمان نے اس سوال کے جواب میں کیا کہ افغانستان میں حکومت چلانے کے لیے شوری قائم کی جارہی ہے کہا کہ ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور ہم مختلف آپشن پر غور کر رہے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان کے ہمسایہ ملکوں خاص طور سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ افغانستان کی نئی حکومت تمام ملکوں کے ساتھ تعلقات کی خواہاں ہے اور خاص طور سے اسلامی دنیا کے ساتھ تعلقات کو غیر معمولی اہمیت دے گی۔
طالبان کے ترجمان نے کہا کہ ہم ایران جیسے اپنے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ جن کی افغانستان کے ساتھ طویل سرحدیں ہیں، قابل اعتماد تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے، افغانستان میں منشیات کی پیداوار اور داعش کی سرگرمیوں سے متعلق ایران کی تشویش کے بارے میں کہا کہ نئی افغان حکومت کی تشکیل کے بعد ایران کی تشویش دور ہوجائے گی کیونکہ طالبان منشیات کی پیداوار اور تجارت کے حق میں نہیں اور داعش کی بھی حمایت نہیں کرتے۔