Sep ۰۶, ۲۰۲۱ ۱۲:۱۶ Asia/Tehran

طالبان نے پنجشیر کے گورنر ہاؤس پر اپنا جھنڈا لہرا کر اس صوبے پر مکمل تسلط ہو جانے کا دعوا کیا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے باضابطہ طور پر طالبان کے لیٹر پیڈ پر ایک بیان جاری کر کے پنجشیر پر مکمل تسلط ہو جانے کا دعوا کیا ہے۔ ٹوئیٹر پر شائع ہونے والے بیان میں آیا ہے کہ طالبان نے (بقول اپنے) کچھ باغی گٹوں کو شکست دے دی گئی ہے اور پنجشیر علاقے کو انکے شر سے چھٹکارا دلا دیا ہے!

اُدھر دوسری جانب پنجشیر مزاحمتی محاذ کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں طالبان کے مکمل تسلط کے دعوے کو مسترد کیا گیا ہے۔ پنجشیر مزاحمتی محاذ کے بیان میں آیا ہے کہ انکے جنگجو پہلے سے طے شدہ محاذوں پر موجود ہیں اور اس وقت پنجشیر کے مختلف علاقوں میں جنگ جاری ہے۔

بیان میں مزید آیا ہے کہ پنجشیر کے گورنر ہاؤس پر طالبان کا پرچم لہرا دئے جانے کا مطلب یہ نہیں کہ پنجشیر کی عوامی مزاحمت ختم ہو گئی ہے اور طالبان پورے صوبے پر مسلط ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ احمد مسعود کی سربراہی میں قریب دوہفتے قبل طالبان کے خلاف جنگ کا آغاز ہوا ہے۔ صوبہ پنجشیر واحد ایسا صوبہ ہے جس پر ابھی تک طالبان قبضہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائے تھے اور اب اس حوالے سے متضاد خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

یہ بھی دیکھئے: 

طالبان نے مذاکرات کی پیشکش کو ٹھکرا دیا

جب تک زندہ ہوں طالبان درہ پنجشیر پر قبضہ نہیں کرسکتے: احمد مسعود

 

اس سے قبل پنجشیر مزاحمتی محاذ کے لیڈر احمد مسعود نے کہا تھا کہ جب تک وہ زندہ ہیں طالبان کو اس علاقے پر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ بعض ذرائع نے افغانستان کے سابق نائب سربراہ امر اللہ صالح کے حوالے سے بتایا ہے کہ احمد مسعود اس وقت پنجشیر ہی میں ایک محفوظ مقام پر موجود ہیں جبکہ خود امر اللہ صالح کے بارے میں یہ خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ وہ پنجشیر سے تاجیکستان کی جانب فرار کر گئے ہیں۔

ٹیگس