Sep ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۸:۲۶ Asia/Tehran
  • افغانستان میں پنجشیر پر طالبان کے دعوے کی تردید، پنجشیر محاذ کے کمانڈر پاکستان کے حملے میں مارے گئے، ذرائع ابلاغ کا دعوا

افغانستان میں احمد مسعود نے درہ پنجشیر پر طالبان کا قبضہ ہو جانے کے دعوے کی تردید کی ہے۔جبکہ طالبان نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے پنجشیر قبضہ کرلیا ہے۔

العالم نیوز چینل نے تھوڑی دیر پہلے بریکنگ نیوز میں بتایا ہے کہ افغانستان میں احمد مسعود کے فوجیوں نے درہ پنجشیر پر طالبان کے قبضے کی تردید کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اس علاقے میں احمد مسعود کے فوجی ڈٹے ہوئے ہیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ پریس ذرائ‏ع نے گزشتہ شب پنجشیر کے ایک فوجی کمانڈر فہیم دشتی کے مارے جانے کی خبر دی ہے۔ فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع‏ نے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے افغان ذرائ‏ع ابلاغ کو بتایا ہے کہ فہیم دشتی کے مارے جانے کی خبر کی دونوں فریقوں نے تصدیق کی ہے۔

فہیم دشتی افغانستان کے ذرائع‏ ابلاغ عامہ میں کافی شہرت یافتہ رہے ہیں اور انھوں نے اس عرصے میں ذرائ‏ع ابلاغ عامہ میں سرگرمیاں بھی جاری رکھی ہیں۔ وہ افغانستان کی اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کے بھانجے تھے۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک پیغام میں درہ پنجشیر پر طالبان کے کنٹرول کا دعوی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس علاقے کے عوام کی حمایت سے پنجشیر میں امن کے قیام کی کوششیں بار آور ثابت ہوئیں اور درہ پنجشیر پر طالبان کا مکمل کنٹرول ہو گیا۔ اس ترجمان نے کہا کہ درہ پنجشیر پر طالبان کا کنٹرول ہو جانے کے بعد افغانستان کے تمام علاقوں سے جنگ کا خاتمہ ہو گیا ہے اور افغانستان آزادی حاصل کرنے کے بعد اب پرامن بقائے باہمی اور امن و استحکام کی طرف لوٹ رہا ہے اور اس سلسلے میں کوششیں شروع ہو چکی ہیں۔

شمال مشرقی افغانستان کے صوبے پنجشیر ایک ایسا افغان صوبہ تھا کہ جس پر طالبان قبضہ نہیں کرسکے تھے۔ افغانستان کے قومی ہیرو اور درہ پنشیر کے بہادر سپوت احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کی زیر قیادت طالبان مخالف قوتوں کی جانب سے گذشتہ ایک ہفتے سے پنجشیر میں طالبان کے مقابلے میں سخت استقامت کا مظاہرہ کیا جاتا رہا ہے۔

دریں اثنا پریس ذرائع‏ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے درہ پنجشیر پر اپنے ڈرون طیاروں سے بمباری کی ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسی کا بھی کہنا ہے کہ پنجشیر کی استقامت کے دو ذرائع‏ نے اعلان کیا ہے کہ درہ پنجشیر پر پاکستان کے ڈرون حملے میں ہی شمال کی قومی مزاحمت محاذ کے ترجمان فہیم دشتی، جنرل ودود کے ہمراہ مارے گئے ہیں۔ ان ذرائع‏ کا کہنا ہے کہ پنجشیر کی حالیہ لڑائی میں پاکستان کے ایسے خصوصی فوجی دستے شامل رہے ہیں جو پنجشیر صوبے سے واقفیت رکھتے ہیں اور ان کے پاس اس علاقے کا نقشہ موجود ہے اور اسی بنیاد پر مزاحمتی محاذ کے جنگی مورچوں پر حملہ کیا گیا ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسی کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان نے درہ پنجشیر میں کمانڈو کاروائی کی ہے اور یہ فوجی کاروائی، ایسی حالت میں کی گئی ہے کہ پاکستان کی آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض حمید، کابل میں موجود ہیں۔

ٹیگس