Sep ۲۹, ۲۰۲۱ ۰۹:۳۱ Asia/Tehran

اربعین حسینی کے موقع پر ایک بار پھر سعودی نواز نائیجیریا کی حکومت نے عزاداروں پر فائرنگ کر کے دسیوں کو شہید و زخمی کر دیا۔

گزشتہ روز نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں اربعین حسینی کے موقع پر پر امن طریقے سے مارچ کر رہے عزاداروں پر سکیورٹی فورسز نے بے سبب فائرنگ کر کے آٹھ کو شہید کر دیا جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے۔ اس سے پہلے بھی نائیجیریا کی پولیس اور سکیورٹی فورسز بارہا حسینیوں کو نشانہ بنا کر انہیں شہید و زخمی کر چکی ہیں۔

اب تک سب سے بڑا اور ہولناک واقعہ اربعین کے روز ہی دوہزار پندرہ میں پیش آیا تھا جس میں نائیجیریا کی پولیس اور فوج نے تحریک اسلامی کے قائد آیت اللہ زکزکی کے حسینیہ میں ہو رہی ایک مجلس عزا پر حملہ کر کے کم از کم ایک ہزار عزاداروں کو شہید و زخمی دیا تھا۔ شہدا میں آیت اللہ زکزکی کے تین بیٹے بھی شامل تھے جبکہ خود شیخ زکزکی اور انکی اہلیہ کو گولیوں سے زخمی کرنے کے بعد جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا تھا جو حال ہی میں قید سے رہا ہو کر واپس آئے ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ سیاسی و نظریاتی طور پر نائیجیریا کی حکومت اور سکیورٹی فورسز سعودی حکومت اور اسکی انٹیلیجینس سے وابستہ ہیں اور آل سعود کی محتاج نائیجیریا کی حکومت پر سعودیوں کا خاصا دبدبہ ہے اور نائیجیریا میں شیعوں پر اس قسم کے حملے ماہرین کے بقول ایران کے اثر و رسوخ کو کنٹرول کرنے کے تناظر میں انجام پاتے ہیں۔

 

ٹیگس