طالبان کی سفارت خانے کھولنے کی درخواست
افغانستان کی عبوری حکومت کے نائب سربراہ نے کابل میں بعض ملکوں کے سفیروں سے ملاقات میں دنیا بھر کے ملکوں سے افغانستان میں اپنے سفارت خانے کھولنے کی درخواست کی ہے۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق ملا عبدالغنی برادر نے کہا کہ ہماری حکومت کسی کو بھی نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتی اور افغانستان آئندہ امن کا گہوارہ ہوگا۔
طالبان کے ثقافتی کمیشن کے ایک رکن احمد اللہ وثیق نے بھی کہا ہے کہ ہم دنیا، علاقے اور پڑوسی ممالک سے وعدہ کرتے ہیں کہ افغانستان ایک خودمختار ملک ہے اور اس کی زمین کسی بھی ملک کے لئے استعمال نہیں ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ دنیا کو چاہئے کہ افغان حکومت کو تسلیم کرے اور اس ملک میں سرمایہ کاری کرے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس سے قبل غیر ملکی سفارتکاروں اور سفارتخانوں کے کارکنوں کی سیکورٹی کی یقین دہانی کراتے ہوئے سفارتخانوں کے دوبارہ کھولے جانے کی اپیل کی تھی۔
گذشتہ دو عشروں سے افغانستان میں چھبیس ملکوں کے سفارتخانے فعال تھے تاہم غیر ملکی فوجیوں کے نکلنے کے بعد اکثر نے اپنی سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔