روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں سے متعلق بنگلہ دیش اور اقوام متحدہ کے درمیان معاہدہ
اقوام متحدہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے بنگلہ دیش میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں کو بنیادی ضرورتیں فراہم کرنے کے معاملے میں اس ملک کی حکومت کے ساتھ معاہدہ ہونے کی خبر دی ہے۔
رویٹرز کے مطابق، اقوام متحدہ کے اس سینیئر عہدیدار نے جس کے نام کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، کہا کہ میانمار کی بر سر اقتدار پارٹی کے دور حکومت میں تقریبا 19 ہزار روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔
مذکورہ عہدے دار کا کہنا ہے کہ یہ لوگ خلیج بنگال میں واقع ’بھاسن چر‘جزیرہ میں رہ رہے ہیں جو آئے دن خطرناک طوفان اور سیلاب کی زد پر رہتا ہے اور یہ لوگ آنگ سان سوچی کے دور اقتدار میں میانمار میں قتل عام کی وجہہ سے بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے کمیشن نے سنیچر کے روز ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدے کے تحت تعلیم، ٹریننگ اور صحت سے مربوط بنیادی ضرورتیں مہیا کرائی جائینگی جس سے پناہ گزین، مذکورہ جزیرہ میں بہتر زندگی گزارنے اور میانمار میں پائیدار واپسی کے لئے تیار ہو سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق، اس وقت قریب دس لاکھ روہنگیا مسلمان پناہ گزین بنگلہ دیش میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔