اسرائیل کے ظلم کی انتہا، پورا غزہ پانی کے بحران سے دوچار، بچے متأثر
20 لاکھ کی آبادی والے غزہ پٹی میں آلودہ پانی کا بحران کھڑا ہو گیا ہے اور صورتحال یہ ہے کہ شاید ہی کوئی اس بحران سے محفوظ رہا ہو۔
فلسطین کے مغربی علاقے غزہ میں بڑی تعداد میں لوگ پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں کیونکہ بجلی کی کٹوتی کی وجہ سے پانی کی سپلائی بند رہتی ہے یا پھر سپلائی ہونے والا پانی اتنا نمکین ہوتا ہے کہ اُسے پیا نہیں جا سکتا۔
غزہ کو سپلائی ہونے والے پانی کی آلودگی کے سبب عمومی صحت خاص طور سے بچوں کو پانی سے جڑی بیماریوں کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
پچھلی ایک دہائی سے غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے جسکی وجہ سے یہ بحران اور ہی خطرناک ہو گیا ہے۔ غزہ کو انسانی امداد کی رقومات میں کمی اور آئے دن صیہونی فوجیوں کے حملوں کا سامنا ہے۔
الشاطی پناہ گزین کیمپ میں رہنے والے 36 سالہ فلسطین عبدالکریم نے الجزیرہ کو بتایا کہ پانی پینے کے لائق نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نل کا پانی اتنا نمکین ہے جیسے سمندر سے آ رہا ہو، نہ تو ہم اسے پی سکتے، نہ کھانے میں استعمال کرسکتے اور نہ ہی اس سے نہا سکتے ہیں۔