افغانستان میں شیعہ نمازی دہشتگردوں کے نشانے پر، اس بار قندھار کی شیعہ جامع مسجد پر حملہ کیا
افغانستان کے شہر قندھار کی شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد تیس سے تجاوز کر گئی۔
کابل سے ہمارے نمائندے کے مطابق یہ دھماکے قندھار کی مسجد و امام بارگاہ بی بی فاطمہ میں اس وقت ہوا جب وہاں نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ دھماکے تین خودکش حملہ آوروں نے کیے ہیں جن میں سے ایک نے مسجد کے اندر، دوسرے نے مسجد کے گیٹ پر اور تیسرے نے مسجد کے باہر نماز کے لیے آنے والوں کے درمیان دھماکہ کیا۔
ابتدائی خبروں میں بتایا گیا تھا کہ شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے دھماکے میں سولہ نمازی شہید اور چالیس سے زائد زخمی ہوئے ہیں تاہم اب اطلاعات ہیں کی شہید ہونے والوں کی تعداد تینتس ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد ترپن بتائی جاتی ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے قندھار کی شیعہ جامع مسجد میں دھماکے کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ قندھار میں شیعہ مسلمانوں کی سب سے بڑی مسجد میں دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی فرد یا گروہ نے قبول نہیں کی ہے۔
گزشتہ جمعے کو بھی افغانستان کے شہر قندوز کی شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے خود کش حملے میں دوسو سے زائد نمازی شہید اور زخمی ہو گئے تھے۔ دہشت گرد گروہ داعش نے نمازیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
مزید دیکھیئے: