Oct ۱۷, ۲۰۲۱ ۱۷:۱۸ Asia/Tehran
  • عراق کے پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر ملا جلا ردعمل

عراق میں صدر دھڑے کے رہنما نے حالیہ انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی پارلیمنٹ میں صدر دھڑا سب سے بڑا پارلیمانی دھڑا ہے اور وہ عراق میں حکومت تشکیل دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ جبکہ دوسری جانب بعض جماعتوں نے نتائج کو تسلیم کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کے غیر حتمی نتائج کا اعلان کر دیا گیا اور صدر دھڑے نے ان انتخابات میں تہتر نشستیں حاصل کی ہیں اور وہ سرفہرست ہے۔

ان نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی صدر دھڑے نے بھی ٹوئٹ کیا ہے کہ اسے یہ نتیجہ قبول ہے۔ صدر دھڑے کے رہنما نے ٹوئٹ کیا ہے کہ صدر گروہ کو انتخابات کے نتائج پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور وہ عراق کے تمام شیعہ و سنی اور کرد گروہوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ حکومت کی تشکیل میں تعاون کریں۔

دوسری جانب عراقی شیعوں کی رابطہ کمیٹی نے ملک میں ہوئے حالیہ پارلمانی انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ عراقی شیعوں کی مذکورہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے ایک بیان جاری کر کے انتخابات کے نتائج پر اپنی مکمل مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا ہائی الیکٹورل کمیشن انتخابات کے عمل کی شکست اور اس میں ہوئی بد انتظامی کا اصل ذمہ دار ہے۔

کمیٹی کے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ انتخابات کی ناکامی سے عراق میں ڈیموکریسی اور اجتماعی اتحاد و یکجہتی پر برا اثر پڑے گا۔

قابل ذکر ہے کہ عراق کے الیکشن کمیشن نے ہفتے کی رات عراق کے قبل از وقت اور پانچویں پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یہ نتائج حتمی نہیں ہیں اور ہاتھوں سے کی جانے والی ووٹوں کی گنتی کو ان نتائج میں شامل کیا جائے گا جبکہ انتخابات کے نتائج پر نظرثانی کئے جانے کا امکان بھی پایا جاتا ہے۔

ٹیگس