سوڈان، فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے، 3 ہلاک و 80 سے زائد زخمی
سوڈان میں فوجی بغاوت کے خلاف آواز اٹھانے والوں پر فوج نے حملہ کر دیا جس میں 3 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔
سوڈان کے ڈاکٹروں کی مرکزی کمیٹی نے بتایا ہے کہ ملک میں فوجی بغاوت پر اعتراض کے تحت مظاہروں میں شامل لوگوں پر فوج نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔
رشا ٹوٹے کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے حکومت کے خلاف فوجی بغاوت پر اعتراض کیا جس پر فوجیوں نے طاقت کا استعمال کر کے انہیں منتشر کر دیا۔
سوڈان کی متعدد شہری تنظیموں نے عوام سے فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے اور اسی تناظر میں لوگ سڑکوں پر نکلے اور انہوں نے فوجی بغاوت کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ سوڈان کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور چار وزراء کے گھروں پر نامعلوم عسکری قوتوں کے حملے کے بعد بعض میڈیا ذرائع نے پیر کو ایک بار پھر سوڈان میں بغاوت کی خبردی ہے۔
سوڈان کے وزیرا عظم عبداللہ حمدوک اس وقت گھر میں نظر بند ہیں اور شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزیر صنعت ابراہیم الشیخ سمیت کابینہ کے چار وزراء کو بھی پیر کی صبح حراست میں لے لیا گیا ہے۔