Nov ۰۵, ۲۰۲۱ ۰۸:۰۷ Asia/Tehran
  • انتخابات کے نتائج تبدیل نہ ہوئے تو اسکے بطلان کو ثابت کرنے والے دستاویزات عدالت کو پیش کریں گے: قیس خزعلی

عراق کی تحریک عصائب اہل حق کے سربراہ قیس خز علی نے خبردار کیا ہے کہ اگر انتخابات کے نتائج میں تبدیلی نہ کی گئی تو وہ ایسے دلائل عدالت کو پیش کر دیں گے جو انتخابات کے باطل ہونے کو ثابت کرتے ہیں۔

فارس نیوز کے مطابق قیس خز علی نے کہا کہ عراق کے سب سے بڑے سیاسی گروہ کی نظر سے ملک میں ہوئے حالیہ پارلمانی انتخابات باطل ہیں۔

عصائب اہل حق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حتیٰ انتخابات میں شریک ہونے والے افراد بھی انہیں تسلیم نہیں کر رہے کیوں کہ ان کے پاس بھی ایسے پختہ ثبوت موجود ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حق کے حصول تک اعتراضات کا سلسلہ جاری رہے گا کیوں کہ انتخابات میں بدعنوانی کسی قیمت پر معقول اور قابل قبول نہیں ہے۔

عراق کی استقامتی تنظیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ الفتح الائنس انتخابات میں ہوئی دھاندلی کے باعث پارلیمنٹ کی اڑتالیس نشستوں سے محروم ہو گیا۔ انہوں نے ووٹوں کی ایک بار پھر ہاتھوں سے گنتی کئے جانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ عمل انجام پاتا ہے تو اس کے ذریعے انتخابات میں ہوئی دھاندلی کو ثابت کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے واضح لفظوں میں حکومت کو خبردار کیا کہ اگر انتخابات کے نتائج میں تبدیلی نہیں آتی تو وہ ایسے دلائل اور دستاویزات ملک کی فیڈرل عدالت کے حوالے کر دیں گے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے اور وہ باطل ہیں۔

خیال رہے کہ عراق کے الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے انتخابات کے امیدواروں کی جانب سے چودہ سو شکایات موصول ہونے کے بعد دوہزار پولنگ مراکز میں دوبارہ گنتی کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سے قبل عراق کا الیکشن کمیشن بارہا یہ دعوا کر چکا ہے کہ ای وی ایم مشینوں کے نتائج اور ہاتھوں سے ہونے والی ووٹوں کی گنتی میں مطابقت پائی جاتی ہے۔

 

ٹیگس