Nov ۱۰, ۲۰۲۱ ۰۹:۴۸ Asia/Tehran
  • عرب امارات کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا، 10 سال بعد شام کا دورہ

عرب ذرائع کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے 10 سال بعد شام کا دورہ کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید شام کے صدر سے ملاقات کے لئے منگل کی رات دمشق پہنچے۔ دمشق کے ہوائی اڈے پر شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے اپنے اماراتی ہم منصب کا استقبال کیا۔

شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات میں انھوں نے کہا کہ شام، بشار اسد کی قیادت اور شامی عوام کے تعاون سے جنگ کے نتیجے میں اپنی تمام مشکلات حل کرنے کی توانائی رکھتا ہے۔متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے شام میں استحکام کی برقراری کے لئے اپنے ملک کی کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ جو کچھ بھی شام میں پیش آیا اس سے تمام عرب ملکوں پر اثر پڑا ہے ۔

شام کے صدر بشار اسد نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان مستحکم اور برادرانہ تعلقات پر زور دیا۔اس ملاقات میں مختلف شعبوں میں باہمی تعاون، دو طرفہ تعلقات اور سرمایہ کاری جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس ملاقات میں عرب ملکوں کی موجودہ صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی اور طے پایا کہ عرب ملکوں کو درپیش مسائل کے بارے میں صلاح و مشورے اور ہم آہنگی کا عمل جاری رکھا جائے تاکہ مسائل و مشکلات اغیار کی مداخلت کے بغیر علاقے کے عوام کی خواہش کے مطابق حل ہو سکیں۔

یاد رہے کہ دس سال کے بعد متحدہ عرب امارات کے کسی عہدیدار نے شام کا دورہ کیا ہے۔متحدہ عرب امارات بھی ان عرب ممالک میں شامل ہے جنھوں نے شام میں داعشی دہشت گردوں کی بھر پور حمایت کی تھی اور شامی حکومت کو گرانے کی ہر ممکن کوشش کی۔سن دو ہزار گیارہ میں شام کا بحران شروع ہونے کے بعد سفارتی تعلقات ختم ہوجانے کے پیش نظر متحدہ عرب امارت کے وزیر خارجہ کا یہ دورہ دونوں ملکوں تعلقات میں بہتری لانے کے لئے اہم قدم شمار ہوتا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شام کے دورے کے بعد اردن کے لئے روانہ ہو گئے جہاں انھوں نے اس ملک کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ ایمن الصفدی سے ملاقات کی۔اس سے قبل شام اور اردن کی حکومتون نے بھی وزرا کی سطح پر ہونے والی ملاقاتوں کے ذریعے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کی۔

شام کے صدر بشار الاسد نے بیس اکتوبر کو ابوظہبی کے ولی عہد سے ٹیلیفونی رابطہ کیا تھا۔ رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کی بحالی اور مضبوطی پر گفتگو کی تھی۔

سن دو ہزار گیارہ میں عرب لیگ میں شام کی رکنیت معلق کر دیئے جانے کے بعد عرب ملکوں نے دمشق سے اپنے سفرا کو واپس بلالیا تھا تاہم متحدہ عرب امارات نے دو ہزار انیس میں دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول لیا تھا۔ادھر امریکہ نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کے دورہ شام پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس نے اس دورے کو امریکہ کے لئے باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ شام کے ساتھ روابط کی بحالی کی کوششوں کی حمایت نہیں کرے گا۔

ٹیگس