سوڈان میں فوجی بغاوت کی مخالفت میں شبانہ مظاہروں کا سلسلہ جاری
سوڈان میں عبدالفتاح البرہان کی جانب سے فوجی کونسل تشکیل دیئے جانے کی مخالفت میں اس ملک کے عوام کے شبانہ مظاہرے جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم سمیت اس ملک کے مختلف شہروں کے عام شہری راتوں میں احتجاجی مظاہرے کر کے اپنے ملک میں غیر فوجی حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ سوڈان میں جمہوریت کی بحالی چاہتے ہیں اور فوجی حکومت کے خلاف ہیں۔
یاد رہے کہ سوڈانی فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان نے پچیس اکتوبر کو وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کو گرفتار اور حکومتی کونسل تحلیل کر کے ملک کا اقتدار براہ راست اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔ سوڈانی عوام نے تسلسل کے ساتھ مظاہرے کرکے فوج کے اس اقدام کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
سوڈان ایسی حالت میں بحران اور بدامنی کا شکار ہوا ہے کہ اس ملک میں بیرونی مداخلت کافی بڑھ گئی ہے۔ سوڈان میں گزشتہ چند برسوں میں سیاسی انتشار بڑھنے کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ اور صیہونی حکومت جیسے بہت سے بیرونی بازیگروں نے اپنی خفیہ اور آشکارا سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔