Nov ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۸:۱۳ Asia/Tehran
  • سوڈان میں اب تک تئیس مظاہرین جاں بحق: سنٹرل میڈیکل کمیٹی

سوڈانی ڈاکٹروں کی سنٹرل کمیٹی نے ملک میں ہونے والے حالیہ مظاہروں میں تئیس افراد کے مرنے کی خبر دی ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سوڈانی ڈاکٹروں کی سنٹرل کمیٹی نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف ہونے والے عوامی مظاہروں میں جان سے ہاتھ دھونے والے مظاہرین کی تعداد تئیس تک پہنچ گئی ہے۔ سوڈان کے مختلف شہروں میں حالیہ دنوں میں فوجی بغاوت اور اقتدار پر فوج کے قبضے کے خلاف عوامی مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔

اسپتالی ذرائع کے مطابق فوجی بغاوت کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں دو سو سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے جنھیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان نے پچیس اکتوبر کو بلاخون خرابے کے ایک نرم فوجی بغاوت کے ذریعے ملک کے اقتدار کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ۔عبدالفتاح البرہان کی سربراہی میں فوج نے بغاوت کرکے، وزیراعظم اور کابینہ کو گرفتار کرلیا اور کابینہ کو تحلیل کردیا۔سوڈانی فوج کے سربراہ نے اسی کے ساتھ ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا۔سوڈان میں یہ فوجی بغاوت ، ملک کا مکمل نظم و نسق ایک سول حکومت کے سپرد کرنے کے لئے معینہ مہلت ختم ہونے سے ٹھیک ایک مہینے قبل انجام پائی ہے، جو ملک میں فوجی مداخلت اور اثر و نفوذ کو کم کرسکتی تھی۔

گزشتہ مہینوں کے دوران سوڈان میں فوج اور عام شہریوں کے درمیان اختلافات بڑھ گئے تھے۔ نئی فوجی بغاوت کے بعد سوڈانی عوام نے زبردست مظاہرے کرکے فوجیوں کے اقدامات اور بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے حکومت عوام کے سپرد کرنے اور ملک میں آزاد و پرامن انتخابات کرانے کی زمین ہموار کرنے کا مطالبہ کیا تاہم سوڈانی فوج کے کمانڈر نے عوام کے مطالبات پر کوئی توجہ دیئے بغیر جمعرات کو اس ملک میں ایک نئی حکومتی کونسل کی تشکیل کا حکم صادر کردیا ہے۔سوڈان کے سرکاری ٹیلی ویژن کےاعلان کے مطابق جنرل عبدالفتاح البرہان حکومتی کونسل کے سربراہ اور محمد حمدان دقلو المعروف حمیدتی ، شمس الدین الکباشی ، مالک عقار اور یاسرالعاء اس کونسل کے اراکین ہیں ۔ایسے عالم میں جب سوڈان بدامنی کا شکار اور حالات بحرانی ہیں ، اس ملک میں بیرونی مداخلتیں بھی بڑھ گئی ہیں ۔

گزشتہ برسوں کے دوران سوڈان میں سیاسی کشیدگی بڑھنے کے بعد سے اس ملک کے سیاسی میدان میں سعودی عرب ، متحدہ عرب اور صیہونی حکومت جیسے غیرملکی بازیگر بھی اپنے تخریبی کردار کے ساتھ خفیہ اور آشکارا طور پر موجود رہے ہیں یہاں تک کہ ان ممالک نے حالیہ دنوں میں سوڈان میں اپنے تخریبی کردار اور مداخلتوں میں اضافہ کردیا ہے۔ منظرعام پر آنے والے ثبوت و شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کو خرطوم میں فوجی بغاوت سے پہلے ہی اس کی خبر تھی اور اس میں صیہونی حکومت کا کردار بھی کھل کر سامنے آگیا ہے ۔

ٹیگس