افغانستان کا بینکنگ سسٹم تباہ ہونے کے دہانے پر، اقوام متحدہ نے خبردار کر دیا
اقوام متحدہ نے افغانستان کے بینکوں سے متعلق ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات کرنے پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ شہریوں کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی نہ ہونا، رقم جمع نہ ہونا اور نقد کی لیکویڈیٹی کی وجہ سے مالیاتی نظام چند مہینوں کے اندر تباہ ہوسکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام ’ یو این ڈی پی‘ نے تین صفحوں پر مشتمل اپنی رپورٹ میں کہا کہ بینکاری نظام کے بحران سے معیشت پر ’بہت زیادہ‘ منفی سماجی اثرات مرتب ہوں گے۔
یو این ڈی پی نے رپورٹ میں کہا کہ ’افغانستان کا مالیاتی اور بینک ادائیگی کا نظام بے ترتیبی کا شکار ہے، بینکوں کو درپیش مسائل جلد از جلد حل کیا جائے تاکہ افغانستان کی پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جا سکے اور بینکاری کے نظام کو تباہ ہونے سے روکا جائے۔
یو این ڈی پی کے سربراہ عبداللہ الدرداری نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسا راستہ تلاش کرنا ہوگا جس سے اس بات کا یقین حاصل ہو جائے کہ افغانستان کے بینکاری نظام کے لیے تعاون کی صورت میں طالبان کی حمایت نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بہت پچیدہ حالات میں ہیں اس لیے ہمیں تمام تر ممکنہ اختیارات پر غور کرتے ہوئے دائرہ کار سے باہر جاکر سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تین مہینے پہلے جو ناقابل تصور ہوا کرتا تھا اب اس پر سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔