Dec ۰۴, ۲۰۲۱ ۰۹:۲۳ Asia/Tehran
  • انتخابات کے نتائج کو نہیں مانتے، عراقی عوام پھر سڑکوں پر نکل آئے

عراق میں پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر اعتراض درج کرانے کے لئے عراقی عوام نے بغداد کے گرین زون میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

موازین نیوز کی رپورٹ کے مطابق، بغداد کے گرین زون  میں احتجاج کرنے والے مظاہرین نے الیکشن کمیشن اور انتخابی نتائج کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔ بعض مظاہرین گرین زون میں داخل ہونا چاہتے تھے جنھیں سکیورٹی فورسز نے روک دیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی اور ہم نتائج کو قبول نہیں کرتے۔  

گرین زون میں احتجاج کے مدنظر اس علاقے کے چاروں طرف سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ مظاہرین، ملک کے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کی مخالفت اور نتائج کو کاالعدم قرار دیئے جانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

بیشتر نامزد امیدواروں اور عراقی عوام کی بڑی تعداد نے حالیہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر سخت اعتراض اور الیکشن کمیشن سے نتائج کو شفاف بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ عراق کے چیف الیکشن کمشنر جلیل عدنان نے منگل کی شام بغداد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران بغداد، اربیل، موصل، بصرہ اور کرکوک میں ایک ایک حلقے  کے غیر حتمی نتائج یکسر تبدیل ہوگئے ہیں۔

عراقی الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق مقتدی الصدر کی قیادت والا اتحاد الصدر گروپ 73 نشستوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں بدستور سب سے آگے ہے۔ اہلسنت جماعتوں کا اتحاد تقدم الائنس 37 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور سابق وزیر اعظم نوری المالکی کی قیادت والا اتحاد دولت قانون، 33 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔  کردستان ڈیموکریٹک پارٹی 31 نشستوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں چوتھی بڑی پارٹی ہے. کردستان اتحاد 17  نشستوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں پانچویں نمبر پر جبکہ سرکردہ سیاسی رہنما ہادی العامری کی قیادت والا اتحاد الفتح الائنس چھٹے نمبر پر ہے۔

عراق میں پارلیمنٹ کی 329 نشستوں کیلئے قبل از وقت انتخابات  10 اکتوبر کو منعقد ہوئے تھے۔ مظاہرین ومخالفین کا کہنا ہے کہ انتخابات کے نتائج میں دھاندلی ہوئی ہے اور بیرونی قوتوں بالخصوص متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت نے عراق کے انتخابی عمل اور ووٹوں کی گنتی میں دھاندلی کی ہے کیونکہ ووٹوں کی گنتی کے لئے استعمال ہونے والی الیکٹرانیک مشینوں کے سرور متحدہ عرب امارات میں نصب تھے ۔

ٹیگس