افغانستان کی شاہراہ بغلان پر ڈاکوؤں کا راج
افغانستان کے صوبہ بغلان کے عوام نے طالبان سے علاقے میں امن و سیکورٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بغلان کے عوام کا کہنا ہے کہ شمالی صوبوں کو دارالحکومت کابل سے ملانے والی شاہراہ بغلان ایک عرصے سے بدامنی کا شکار ہے اور ہمیشہ ڈاکوؤں کے نشانے پر رہتی ہے۔
افغان نیوز ایجنسی آوا کی رپورٹ کے مطابق بغلان ہائی وے کے مسافروں کا کہنا ہے کہ مسلح ڈاکوؤں نے حالیہ دنوں میں پلخمری سالنگ شاہراہ پر دسیوں مسافرگاڑیوں کو روک کر لوٹ لیا ہے
درایں اثنا صوبہ بغلان کے صدر مقام پلخمری کے شہریوں نے کہا ہے کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد بھی اس صوبے کی شاہراہیں غیرمحفوظ ہیں اور مسافروں کا مال اسباب لوٹ لیا جاتا ہے جبکہ بغلان میں طالبان کے حکام کا دعویٰ ہے کہ صوبے کی شاہراہیں پُر امن اور محفوظ ہیں۔
بغلان میں طالبان کے ثقافتی اور انٹیلیجنس شعبے کے سربراہ مولوی اسد اللہ مصطفی ہاشمی نے افغان آوا پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بغلان ہائی وے کو محفوظ بنانے کے لئے سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
بغلان ہائی وے گذشتہ بیس برس سے افغانستان کی غیرمحفوظ ترین شاہراہ شمار ہوتی ہے جہاں مسلح ڈاکو مسافروں کا مال اسباب لوٹ لیتے ہیں۔