Dec ۰۶, ۲۰۲۱ ۲۰:۰۷ Asia/Tehran
  • علاقائی ممالک کے باہمی تعاون سے ہی خطے میں امن و استحکام قائم ہو سکتا ہے:علی شمخانی

ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے اپنے عرب اماراتی ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ علاقائی ملکوں کے درمیان تعاون کے نتیجے میں ہی علاقے میں امن و استحکام قائم ہو سکتا ہے۔

ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے پیر کے روز تہران میں متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زاید سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے کے مختلف ملکوں کے درمیان مسلسل مذاکرات اور باہمی تعاون سے ہی علاقے میں امن و استحکام برقرار ہو سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمسایہ و پڑوسی ملکوں کے ساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات اور مختلف شعبوں منجملہ اقتصادی، تجارتی، اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں گنجائش و توانائی کے تعلق سے تبادلۂ خیال کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔

ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا کہ اس بات پر توجہ ضروری ہے کہ کسی غیر علاقائی اور مداخلت پسند ملک کی مداخلت سے علاقے کے ملکوں کے درمیان تعلقات پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔

انھوں نے کہا کہ خلیج فارس کے علاقے کے ممالک اپنے باہمی تعاون اور مشترکہ عمل کی بدولت اس علاقے کی قوموں کے لئے ترقی و پیشرفت کا باعث بننے کے ساتھ ساتھ توانائی کے اہم ترین مرکز کی حیثیت سے علاقائی و عالمی معیشت میں اہم ترین کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے مشترکہ کوششوں سے فوجی و سیکورٹی بحرانوں کو ختم کئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، وہی بحران جن کی وجہ سے علاقے کی مسلمان قومیں اقتصاد و معیشت اور رہائش و زندگی کے لحاظ سے دشوار ترین حالات سے دوچار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اختلافات کو ختم کرنے کے لئے فوجی طریقے اور دھونس دھمکی کے بجائے مذاکرات و گفتگو اور مفاہمت کا راستہ اختیار کیا جائے۔

اس ملاقات میں متحدہ عرب امارات کی قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زاید نے بھی کہا کہ علاقے میں ایک بڑے ملک اور منفرد جغرافیائی پوزیشن نیز مشرق و مغرب کے درمیان رابطہ پل ہونے کی حیثیت سے اسلامی جمہوریہ ایران اپنا ایک خاص مقام رکھتا ہے اور تہران و ابوظہبی کے درمیان اچھے اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا متحدہ عرب امارت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔

انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان ٹرانزٹ، توانائی، نقل و حمل اور حفظان صحت نیز سرمایہ کاری کے شعبوں میں گنجائش و توانائی کو قابل ذکر اہمیت کا حامل قرار دیا اور کہا کہ ماہرین کے گروپ تشکیل دے کر مختلف اقتصادی شعبوں میں مشترکہ تعاون کے ذرائع تلاش کر کے اس سلسلے میں پائی جانے والی رکاوٹوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زاید پیر کے روز ایران کے دارالحکومت تہران پہنچے ہیں۔

 

ٹیگس