افغانستان کے خلاف امریکہ کے دشمنانہ اقدامات جاری
افغانستان کے خلاف امریکہ کے دشمنانہ اقدامات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
امریکہ کے ہاتھوں افغانستان کے اثاثے منجمد کرلینے کے باعث یہ ملک انسانی بحران کی دہلیز پر کھڑا ہے اس کے باوجود کابل کے خلاف واشنگٹن کے دشمنانہ اقدامات جاری ہیں۔
افغانستان کے امور میں امریکی مندوب تھومس وسٹ نے دعوی کیا ہے کہ جب تک طالبان ، امریکہ کی شرطوں پر عمل نہیں کریں گے اس وقت تک افغانستان کے منجمد اثاثے آزاد نہیں کئے جائیں گے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک نے مختلف بہانوں سے افغانستان کے اثاثے بلاک کردیئے ہیں۔
پندرہ اگست کو افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آتے ہی امریکہ نے انسانی حقوق کے مسائل کو بہانہ بنا کر افغانستان کے اثاثے منجمد کرلئے جس کی مالیت تقریبا دس ارب ڈالر بتائی جا رہی ہے۔
اقوام متحدہ نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ اس ملک میں انتالیس ملین افراد کو معاشی بحران کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق افغانستان سے بیس سال کے بعد امریکہ کے انخلا اور طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد غربت کے باعث موسم سرما میں غذائی اشیا کی شدید کمی کا سامنا ہے۔