Dec ۱۳, ۲۰۲۱ ۱۰:۳۱ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

بحرین میں عوام کا قیدیوں کی حمایت میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

بحرین میں آل خلیفہ حکومت کی طرف سے سیاسی کارکنوں کو قید کئے جانے کے خلاف لوگوں نے مظاہرہ کیا اور ان لوگوں کی بلا شرط رہائی کا مطالبہ دہرایا۔

بحرین کی سب بڑی سیاسی پارٹی جمعیت الوفاق نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا: ”سنابس کے عوام نے ایک بار پھر مظاہرہ کرکے بحرین کے ان قیدیوں کی بلا شرط رہائی کا مطالبہ دہرایا جنہیں عقیدے کی بنیاد پر قید کیا گیا ہے۔ “

جمعیت الوفاق نے اپنے پیغام میں لکھا: ”یہ دھرنا انسانی حقوق کے بحرینی کارکن عبد الجلیل السنکیس کی حمایت میں ہوا ہے۔ “

السنکیس بحرین کے دانشور اور انسانی حقوق کے کارکن ہیں جنہیں آل خلیفہ حکومت نے سنہ 2011 سے قید کر رکھا ہے اور انہوں نے جیل کے عہدیداروں کے برے رویے کے خلاف حال ہی میں بھوک ہڑتال بھی شروع کر دی ہے۔

بحرین کے انسانی حقوق سینٹر نے صیہونی حکومت کے ساتھ بحرینی حکومت کے تعلقات بحال کرنے کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف آل خلیفہ حکومت کے تازہ ترین اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بحرین میں اسرائیل کے سفارتخانے کے افتتاح کے بعد، معاشرہ کے مختلف طبقے کے لوگوں اور سیاسی دھڑوں نے تعلقات کی بحالی کے خلاف پر امن مظاہرے کئے اور اس ملک کی حکومت ان مظاہروں کے دوران اب تک 14 لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔

بحرین نے ستمبر سنہ 2020 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی ثالثی سے قبلہ اقل بیت المقدس کی غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے ’ابراہم معاہدہ‘ پر دستخط کئے اور اس طرح اس نے تل ابیب کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی بحال کر لئے ہیں۔

ٹیگس