Dec ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۷:۱۶ Asia/Tehran
  • لیبیا کے وزیر اعظم کا ہیڈکواٹر مخالف عسکریت پسندوں کے حصار میں آگیا

طرابلس میں عسکریت پسندوں نے وزیراعظم کے ہیڈ کوارٹر کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

 لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں سرگرم "صمود بریگیڈ" نامی گروہ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ ملک میں صدارتی انتخابات نہیں ہوں گے اور وہ طرابلس میں تمام سرکاری اداروں اور مراکز کو بند کر دیں گے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق لیبیا کی صدارتی کونسل کے چیئرمین محمد المنفی اور کونسل کے ارکان کو گھروں پر عسکریت پسندوں کے حملے کے خوف سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق لیبیا کے دارالحکومت میں پیدا ہونے والی کشیدگی کا تعلق صدارتی کونسل کے عبدالباسط مروان کو طرابلس کے ملٹری زون کے کمانڈر کے عہدے سے ہٹانے کے فیصلے سے ہے تاہم سیف الاسلام قذافی اور جنرل خلیفہ حفتر کی جانب سے خود کو نامزد کئے جانے کے باعث بھی لیبیا میں سیاسی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

سیف الاسلام قذافی پر انسانیت کے خلاف ارتکاب جرائم کے سلسلے میں عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے اور لیبیا کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے سیف الاسلام کے خلاف قتل اور کرائے کے قاتلوں کو استعمال کرنے کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں، لیکن "سبھا" اپیل کورٹ نے سیف الاسلام قذافی کی جانب سے خود کو انتخابات میں نامزد ہونے کے لئے نااہل قرار دیئے جانے کے خلاف اپیل پر سماعت کرتے ہوئے انتخابات میں ان کی موجودگی کو بلا مانع قرار دیا ہے اور اس سے ملک میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

ٹیگس