طالبان جنگجوؤں پر بڑا خودکش حملہ ناکام، حملہ آور ہلاک
افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مرکزی پاسپورٹ آفس کے باہر مشتبہ خود کش بمبار کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق کابل میں پاسپورٹ آفس کے باہر طالبان کے سیکڑوں جنگجو سفری دستاویزات کے لیے قطار میں کھڑے تھے اور یہ ان کی درخواستیں وصول کرنے کے لیے مخصوص دن تھا۔
کابل پولیس کے ترجمان مبین خان نے بتایا کہ حملہ آور کی شناخت کرلی گئی اور داخلی راستے پر قائم چیک پوائنٹ پر مار دیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق حکام کی جانب سے جنگجووں کو پاسپورٹ بنانے کے لیے جمعرات کا دن مخصوص کیے جانے کے بعد پاسپورٹ آفس کے باہر سیکڑوں اراکین علی الصبح جمع ہوگئے تھے۔
یہ واضح نہیں ہوسکا کہ طالبان جنگجو پاسپورٹ کس مقصد کے لیے بنا رہے ہیں یا وہ کس ملک کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ صحافیوں کو ان سے سوالات کرنے سے روکا گیا تھا۔
طالبان کے سیکیورٹی اہلکاروں نے پاسپورٹ کی درخواستیں لے کر آنے والے عام شہریوں کو روک دیا اور واپس بھیج دیا جبکہ اندر داخل ہونے سےروکنے پر کئی افراد نے اپنی دستاویزات پھاڑ دیں۔
پاسپورٹ آفس کے ترجمان قاری سیف اللہ تصل کا کہنا تھا کہ طالبان اراکین کو پاسپورٹ جاری کرنے کا عمل ہجوم کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی افراد جھوٹا دعویٰ بھی کررہے تھے کہ وہ طالبان کا حصہ ہیں۔