Dec ۲۶, ۲۰۲۱ ۰۸:۰۸ Asia/Tehran
  • امریکہ کو اپنے غلط فیصلوں کا جواب دینا پڑے گا: ہادی العامری

عراق کے الفتح الائنس نے کہا ہے کہ اس ملک سے غیر ملکی افواج کو نکل جانا چاہئیے۔

العہد کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں الفتح الائنس کے صدر ہادی العامری نے اپنی ایک تقریر میں کہا ہے کہ عراق کی حاکمیت ہماری ریڈ لائن ہے اور ہم فوجی مشاورت کے بہانے اس ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے بھی مخالف ہیں اور ہم حتی ایک بھی امریکی فوجی کی موجودگی کو عین الاسد اور حریر فوجی اڈوں میں قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ عراق  میں رہنا چاہتا ہے تو پھر اسے اپنے غلط فیصلوں کی قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر عراق کی حکومت کو فوجی مشیروں اور انسٹکٹروں کی ضرورت ہے تو وہ ایک ایسا معاہدہ کرے جس میں فوجیوں کی تعیناتی اور ان کا کام واضح ہو۔

اس سے قبل بھی  ہادی العامری نے کہا تھا کہ عراق کی بنیادی آئین میں اس ملک میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی ھمسایہ ممالک کیلئے بھی خطرہ ہیں۔

واضح رہے کہ عراق کے استقامتی جماعتوں نے کہا ہے کہ امریکہ  قبضہ گری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اس لئے اسے عراق سے چلے جانا چاہئیے، بصورت دیگر امریکی مفادات کو نقصان پہنچایا جائے گا۔

عراقی عوام اور سیاسی دھڑے ایک عرصے سے امریکی دہشتگردوں کے انخلا کا مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں اور عراقی پارلیمنٹ پانچ جنوری دو ہزار بیس کو امریکہ کے فوجی نما دہشتگردوں کے انخلا کی قرار داد بھی پاس کر چکی ہے۔

امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے طے شدہ سمجھوتے کی بنیاد پر مقررہ وقت کے اندر عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ انخلا کے اس وقت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

26 جنوری کو بغداد - واشنگٹن کے مابین ہوئی موافقت کے مطابق، امریکہ کے دہشتگرد فوجی اس سال کے اختتام تک عراق سے نکل جائیں گے اور کچھ فوجی باقی رہیں گے جو عراقی فوج کے لئے مشاور کے طور پر کام کریں گے اور عراقی فورسز کو ٹریننگ دیں گے۔

ٹیگس