Dec ۲۸, ۲۰۲۱ ۱۸:۳۲ Asia/Tehran
  • استقامتی محاذ کے کمانڈروں کی شہادت سے متعلق تحقیقات منظرعام پر لائی جائیں، عراق کی عیسائی شخصیات کی اپیل

عراق ایک اہم عیسائی شخصیت نے استقامتی محاذ کے اہم کمانڈروں جنرل قاسم سلیمانی اور جنرل ابو مہدی المہندس کی شہادت سے متعلق تحقیقاتی نتائج منظرعام پر لائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی ایک اہم عیسائی شخصیت خوری قیران نے کہا ہے کہ شرم کی بات ہے کہ ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کی شہادت کی دوسری برسی کا وقت آگیا ہے مگر اب تک اس دہشت گردانہ حملے اور قتل کے ذمہ داروں اور اس سلسلے میں تحقیقاتی نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عراق کی عیسائی برادری کامیابی دلانے والے کمانڈروں کی فداکاریوں کی قدرداں ہے جنھوں نے ملک کو داعشی دہشت گردوں سے نجات دلائی اور ملک کو بچایا۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس تین جنوری کو امریکی دہشتگردوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کو ان کے ساتھیوں کے ہمراہ فضائی حملہ کر کے شہید کر دیا تھا۔

شہید قاسم سلیمانی حکومت عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے اور وہ حکومت عراق کے مہمان تھے۔

ٹیگس