محمد بن سلمان کو قانونی تحفظ نہیں، واشنگٹن کبھی بھی کر سکتا ہے کاروائی
امریکا کے ایک سفارتی ذریعے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے محمد بن سلمان کو قانونی تحفظ نہيں دیا ۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے ایک سفارتکار کا کہنا ہے کہ سعودی ولیعہد بن سلمان کو قانونی تحفظ دینے کے لئے ریاض حکومت کی درخواست کی واشنگٹن نے مخالفت کی ہے۔
امریکی سفارتی ذریعے نے سعودی لیکس نامی ویب سائٹ کو بتایا کہ سعودی عرب کی حکومت کو ملک کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ سعد الجبری کے معاملے میں بن سلمان کے خلاف قانونی کاروائی کے حوالے سے بہت زیادہ تشویش ہے اور اسی لئے اس نے واشنگٹن کی حکومت سے بن سلمان کے لئے قانونی تحفظ کی درخواست کی تھی لیکن اسے امریکیوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
امریکی ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے امریکی وزارت خارجہ سے اپیل کی تھی لیکن اسے جواب دیا گیا کہ بن سلمان کو قانونی تحفظ حاصل نہیں ہے اور ان کے خلاف یہ معاملہ کھلا ہوا ہےاور عدالت مسئلے کا جائزہ لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ کل بھی سفارتی ذرائع نے بتایا تھا کہ محمد بن سلمان پوری طرح سے سرگرم ہوگئے ہيں اور انہوں نے عدالت کا فیصلہ اپنے حق میں کرنے کے لئے دباؤ کا حربہ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی وزیروں کے وفد میں بڑی مقدار میں پیسے تقسیم کئے گئے ہیں تاکہ وہ امریکا میں دباؤ گروپ کو سرگرم کر سکیں اور سعد بن الجبری کی بن سلمان کے خلاف شکایت کو غیر موثر کر سکیں۔
واضح رہے کہ سعد الجبری 2017 میں کینیڈا فرار کر گئے تھے اور 2020 میں انہوں نے واشنگٹن کی عدالت میں بن سلمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا اور ان پر اپنے قتل کا الزام عائد کیا تھا۔