سعودی عرب میں دو بحرینی نوجوانوں کو سزائے موت
سعودی عرب کی اپیل کورٹ نے دو بحرینی نوجوانوں کو سنائی گئی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے۔
مرآت البحرین کے مطابق، سعودی عرب کی اپیل کورٹ نے منگل کے روز دو بحرینی جوانوں جعفر سلطان اور صادق ثامر کو موت کی سزا کے حکم کی توثیق کر دی ہے۔
یہ دونوں جوان ’دار کلیب‘ علاقے کے رہنے والے ہیں اور انہیں سنہ 2015 میں بحرین کو سعودی عرب سے جوڑنے والے پل ملک فہد کو بم سے اڑانے کے الزام میں گرفتار کر کے موت کی سزا سنا دی گئی تھی۔
سعودی عرب میں سزا یافتہ بحرینی نوجوانوں نے اپنے اوپر عائد الزامات کو یکسر مسترد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان پر یہ سنگین الزامات سیاسی محرکات کی بنیاد پر لگائے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق ملزمین کے پاس سعودی عرب کی عدالت عظمیٰ میں اپنی سزا پر اعتراض کرنے کے لئے ایک ماہ کا وقت ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے یہ انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ دو بحرینی شہریوں سے شدید ٹارچر اور جسمانی ایذا رسانیوں کے ذریعے سعودی عرب کے سکیورٹی اہلکاروں نے اعتراف لیا ہے۔
خیال رہے کہ انسانی حقوق کی علاقائی اور عالمی تنظیموں نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کی واضح پامالی پر سخت اعتراض کیا ہے، مذکورہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ سعودی حکام من گھڑت الزامات کے تحت شہریوں کو گرفتار اور ان سے ان کا حقِ حیات چھین لیتے ہیں۔
مگر تمام تر اعتراضات کے باوجود عالمی سامراج کے سرغنہ امریکہ کا حمایت یافتہ سعودی عرب آج بھی تمام تر دیدہ دلیری کے ساتھ اپنے شہریوں حتیٰ فلسطین اور بحرین سمیت متعدد دیگر ممالک کے شہریوں کے خلاف بھی اپنے غیر منصفانہ اور ظالمانہ عدالتی احکام پر عملدرآمد کر رہا ہے۔