شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی کا لچک دار رویہ اسکی کمزوری نہیں، سیاسی سوجھ بوجھ کا نتیجہ ہے: قیس خزعلی
عراق کی تحریک عصائب اہل حق کے سربراہ نے کہا ہے کہ شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی ملک کی حقیقی سیاسی قوت ہے اور کروڑوں عراقیوں کی امنگوں کی ترجمان ہے۔
عراق کی تحریک عصائب اہل حق کے سربراہ قیس خزعلی نے کہا ہے کہ شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے نرم موقف اور مصالحانہ رویہ اس لیے اپنایا ہے کیونکہ ہم عراق اور عراقی قوم کے خلاف مخاصمانہ سازشوں اور منصوبوں سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی اچھی طرح جانتی ہے کہ عراقیوں کی یکجہتی کو خراب کرنے کے لیے کیا کیا سازشیں تیار کی گئی ہیں اور بعض لوگوں کی سوچ کے برخلاف ہماری نرمی ہماری کمزروی نہیں ہے۔
عصائب اہل حق کے سربراہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی ملک و قوم کی سلامتی اور امن کی خاطر ملی یکجہتی کی حفاظت کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
اس سے پہلے سابق وزیر اعظم اور حکومت قانون نامی الائنس کے سربراہ نوری المالکی نے بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی پوری طرح متحد اور اپنے موقف پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ کمیٹی ملکی آئین کے تحت حکومت سازی اور امور مملکت چلانے کی غرض سے عملی راہوں پر یقین رکھتی ہے اور مشارکت اور ساجھے داری کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب پارلیمانی انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں جیتنے والے اتحاد کے سربراہ مقتدی صدر، نوری المالکی سمیت کوآرڈینیشن کمیٹی میں شامل جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے لیے تیار نہیں اور وہ کرد اور اہلسنت جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی بات کر رہے ہیں۔ جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ وہ کوآرڈینیشن کمیٹی میں شامل بعض جماعتوں کو اپوزیشن کا ساتھ دینے کے بہانے دیوار سے لگانا چاہتے ہیں۔
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ عراق کی کردستان پیٹریاٹک یونین پارٹی نے موجودہ صدر برہم صالح کو ایک بار پھر، ملک کے عہدہ صدارت کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کردستان پیٹریاٹک یونین کے جاری کردہ بیان کے مطابق، موجودہ صدر برہم صالح اگلی مدت کے لیے بھی اس کے نامزد صدارتی امیداور ہوں گے۔
عراق کے موجودہ آئین کے تحت ملک کا صدر کرد سے، وزیر اعظم شیعہ اور اسپیکر اہلسنت سے منتخب کیا جاتا ہے۔