Feb ۱۳, ۲۰۲۲ ۰۹:۵۸ Asia/Tehran
  • کھیل کی آڑ میں سعودی عرب کی اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کی کوشش

سعودی ٹینس کھلاڑی کے اسرائیلی ٹینس کھلاڑی کے ساتھ مقابلے پر بہت سے سعودی کارکنوں اور یوزرس کا رد عمل سامنے آیا ہے اور بہت سے میڈیا حلقوں نے اسے سعودی عرب-اسرائیل کے مابین کھیل کی آڑ میں تعلقات کی بحالی کی سمت قدم بڑھانے سے تعبیر کیا ہے۔ 

کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں بین الاقوامی ٹینس مقابلے میں سعودی ٹینس کھلاڑی یارا الحقبانی کا اسرائیلی ٹینس کھلاڑی رین نیکیشوف سے تیسرے مرحلے کا مقابلہ تھا، جس میں سعودی ٹینس کھلاڑی کی فتح ہوئی لیکن چوتھے راؤنڈ میں انہیں برطانوی کھلاڑی جیڈ کول نے ہرا کر مسابقے سے باہر کر دیا۔ 
سعودی ٹینس کھلاڑی کے اسرائیلی ٹینس کھلاڑی کے ساتھ مقابلے پر بہت سے سعودی کارکنوں اور سوشل میڈیا صارفین کا رد عمل سامنے آیا۔ اس تعلق سے بہت سے صارفین نے اس ٹینس کھلاڑی کے اقدام کی مذمت کی ہے۔ 
ایک صارف نے اس بارے میں لکھا کہ یارا الحقبانی اسرائیلی کھلاڑی سے مقابلہ جیت گئیں لیکن اپنے وقار کو کھو دیا۔ حالانکہ کویت کے ٹینس کھلازی محمد العوادی نے اسرائیلی کھلاڑی سے مقابلہ نہ کرکے ہار کا سامنا کیا لیکن شرافت اور وقار کی لڑائی میں کامیاب ہوئے۔ 
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب-اسرائیل کے مابین تعلقات کی بحالی کی کوشش کی جڑیں 2021 کے ٹوکیو اولمپک سے ملتی ہیں، جب تہانی القحطانی نے اسرائیل جوڈو کھلاڑی راز ہیرشکو سے مقابلہ کیا حالانکہ اس سے پہلے اس اولمپک میں کئی کھاڑیوں نے اسرائیلی کھلاڑیوں سے مقابلے سے انکار کر دیا تھا۔

ٹیگس