عراق میں امریکہ داعشی سرغنوں کو آزاد کرانے کے درپے
امریکہ کی سرکردگی میں ایک بین الاقوامی سازش کی جا رہی ہے کہ عراق کے جیلوں پر حملہ کر کے وہاں قید داعشی سرغنوں کو فرار کا موقع فراہم کیا جائے، یہ انکشاف عراق کے ایک رکن پارلیمنٹ نے کیا ہے۔
ارنا نیوز کے مطابق حکومت قانونی دھڑے سے وابستہ عارف الحمامی نے المعلومہ ویب سائٹ کو بتایا کہ اس بین الاقوامی سازش کے تحت زیادہ تر صوبہ الانبار کے جیلوں پر حملے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سازش کو عملی جامہ پہنانے میں عراق کے بعض سیاستداں بھی امریکہ کا ساتھ دینے کو تیار ہیں۔
عراقی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ کوشش یہ کی جا رہی ہے کہ ملکی رضاکار فورس الحشد الشعبی کو اندرونی محاذ سے غافل بنا کر انکی دفاعی و جنگی سرگرمیوں کو بیرونی محاذ سے مختص کر دیا جائے تاہم یہ رضاکار فورس اور ملکی انٹیلیجنس ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ رضاکار فورس اور ملکی انٹیلیجنس کے ہوتے ہوئے دہشتگرد عناصر جیلوں سے بھاگنے یا ملک کے مختلف علاقوں میں گھسنے میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔
عالمی سطح پر دہشتگرد تکفیری ٹولے داعش کے دوبارہ زندہ ہو جانے کے خدشے کے پیش نظر عراق میں امریکی دہشتگردوں کے انخلا کا مطالبہ اور زیادہ زور پکڑ گیا ہے۔عراقی عوام کا یہ ماننا ہے کہ داعشی عناصر کی سرگرمیوں کا خاتمہ عراق و شام سے امریکی دہشتگردوں کے انخلا پر منحصر ہے اور وہ اسی لئے اپنی حکومت سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ملک سے انکے انخلاف کے سلسلے میں قومی پارلیمنٹ کے پاس کردہ بل پر عمل کرے۔