بن سلمان پر قاتلانہ حملہ، خبر ہوئی سینسر، خاندان میں بڑھے دشمن
سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان پر قاتلانہ حملہ ہوا۔
عالمی ذرائع ابلاغ نے سعودی ولیعہد پر قاتلانہ حملے کی رپورٹ دی ہے جس میں وہ بال بال بچ گئے۔
البوابۃ الاخباریہ نیوز ویب سائٹ کے حوالے سے منگل کو یہ خبر آئی کہ سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ بچ گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ دار الحکومت ریاض میں ایک محل کا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جس وقت سعودی ولیعہد کا قافلہ محل سے نکل رہا تھا اسی وقت محل کے ایک سیکورٹی اہلکار کی جانب سے یہ حملہ کیا گیا۔
سعودی حکام نے بن سلمان پر حملے کی خبر سینسر کر دی لیکن سعودی فرمانروا کے محل کے نزدیکی ذرائع نے خفیہ کال کے ذریعے یہ بات امریکی حکام کو بتا دی۔
در ایں اثنا ترکی کے ینی شفق اخبار نے بھی ایک اسرائیلی ماہر کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان پر حملہ کیا گیا تاہم اس میں ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور وہ محفوظ ہیں۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اس حملے کے حوالے سے محمد بن سلمان نے اپنے بھائی بندر بن سلمان کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے۔
کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان پر حملے میں ان کے خاندان کے افراد کا بھی ہاتھ ہو سکتا ہے کیونکہ سعودی ولیعہد کی پالیسیوں اور ان کے سلوک کے حوالے سے شاہی خاندان میں کافی اختلافات پائے جاتے ہیں۔