آل سعودی خاندان میں تلواریں کھنچیں، اختلافات بڑھے، کبھی بھی آ سکتی ہے بڑی خبر
آل سعود خاندان کے اندر مسلسل اختلافات کے بڑھنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت شہزادوں کے درمیان اختلافات اتنا زیادہ بڑھ گیا ہے کہ کسی بھی وقت سعودی عرب سے شدید جھڑپوں کی خبریں موصول ہو سکتی ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے خلاف آل سعود خاندان میں مسلسل مخالفت بڑھتی جا رہی ہے۔ گزشتہ دنوں محمد بن سلمان پر کئی بار قاتلانہ حملے بھی ہو چکے ہیں۔
محمد بن سلمان کی بڑھتی مخالفت کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ وہ اپنے بیمار والد سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز سے سعودی عرب کا اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو طویل عرصے سے متعدد قسم کی جان لیوا اور مہلک بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
اسرائیلی اخبار ماکور ریشون Makor Rishon) ) نے منگل کے روز ایک رپورٹ دی تھی کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے جس میں وہ بال بال بچ گئے جبکہ متعدد رپورٹوں کے مطابق اس ناکام حملے کے بعد، محمد بن سلمان نے اپنے بھائی بندر بن سلمان کو اس حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کروا لیا ہے۔
در ایں اثنا یمن کی ایک نیوز ویب سائٹ نے رپورٹ دی ہے کہ آل سعود خاندان میں مسلسل اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹوں میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ایسا خیال ہے کہ آنے والے دن، آل سعود کے لئے بہت المناک ہونے والے ہیں۔
اس کا سبب، محمد بن سلمان کی آمرانہ ضد ہے۔ آل سعود خاندان کے شہزادے مسلسل محمد بن سلمان کے خلاف متحد ہوتے جا رہے ہیں جبکہ سعودی ولیعہد ہر اس شہزادے کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال رہا ہے جو اس کے سعودی عرب کی حکومت میں پہنچنے کے راستے میں رکاوٹ بننے کی کوشش کر رہا ہے، یا مستقبل میں اس کے لئے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
در ایں اثنا ایسی بھی خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ سعودی عرب سے باہر رہ رہے آل سعود کے شہزادے ایک ساتھ مل کر ریاض کو محمد بن سلمان سے نجات دلانے کے کسی منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔
اسی تناظر میں یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں سعودی عرب سے کسی بڑی خوں آشام جنگ کی خبر موصول ہو سکتی ہے جبکہ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر آل سعود میں اسی طرح اختلافات بڑھتے رہے تو وہ دن دور نہيں جب سعودی عرب کو آل سعود سے نجات مل جائے گی۔