عراقی وزیراعظم کی سیاسی جماعتوں سے سیاسی تعطل دور کرنے کی اپیل
عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے مقتدر سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں ایک مضبوط اور کار آمد حکومت قائم کرنے کی کوشش کریں۔
کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت حساس دور سے گزر رہا ہے جس کے پیش نظر تمام سیاسی جماعتوں اور دھڑوں کو چاہیے کہ وہ ایک مضبوط اور کار آمد حکومت کے قیام کے لیے اپنی پوری توانائیاں بروئے کار لائیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں عوام کی خدمت گزار ہوں اور حکومت بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔
عراق کے وزیر اعظم نے ملک کی سیکورٹی کی صورتحال اور مختلف علاقوں میں داعش کے خلاف جاری فوجی آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے سیکورٹی اداروں نے گزشتہ دنوں داعش کے متعدد عناصر کو ہلاک اور گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش کی بکھری ہوئی طاقت کو پھر سے جمع کرنے کی کوششوں کے خلاف بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے اور یہ امر فوج، انسداد دہشت گردی فورس، مشترکہ آپریشن کمانڈ، عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی اور پیش مرگہ کی مربوط اور منظم کوششوں کے ذریعے ہی مکمن ہے۔
داعش کی سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر عراق کی مسلح افواج نے ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کی باقیات کے خلاف آپریشن کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔
عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے پانچ ہفتوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں انجام پانے والی کارروائیوں کے دوران داعش کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ اور درجنوں دہشت گردوں اور ان کے کمانڈروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔
آپریشن کے دوران داعش کے درجنوں دہشت گردوں کو گرفتار اور انہیں ضروری تفتیش کی غرض سے متعلقہ سیکورٹی اور عدالتی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب عراق کی وفاقی عدالت نے، عہدہ صدارت کے لیے کاغذات نامزدگی دوبارہ جمع کرانے سے متعلق پارلیمنٹ کی پریزائیڈنگ کمیٹی کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
فیصلے کی رو سے پارلیمنٹ کی پریزائیڈنگ کمیٹی کو عہدہ صدارت کے لیے دوبارہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے متعلق کسی فیصلے کا صوابدیدی اختیار حاصل نہیں۔
میڈل ایسٹ نیوز کے مطابق، عراق کی وفاقی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ، عہدہ صدارت کے لیے کاغذات نامزدگی پھر سے جمع کرانے کا فیصلہ اس وقت قانونی ہوگا جب قانون ساز ادارے کی حیثیت سے پورے ایوان سے اس کی منظوری لی جائے اور اس بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار بھی خود پارلیمنٹ کو حاصل ہے۔
عراق میں پارلیمانی انتخابات گزشتہ سال اکتوبر میں ہوئے تھے، تاہم کوئی بھی پارٹی یا اتحاد اتنی بڑی تعداد میں نشستیں حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا جس کی بنیاد پر وہ تنہا حکومت بنانے کے قابل ہو۔
عراق کی سیاسی جماعتیں اور اتحاد تاحال حکومت سازی سے متعلق معاملات پر متفق نہیں ہوسکے ہیں جس کے نتیجے میں ملک بدستور سیاسی تعطل سے دوچار ہے۔