ترک فوج کی راہ میں شامی فوج حائل، قامشلی میں داخل ہونے سے روکا
شام کی فوج نے ترک فوجیوں کا راستہ روک کر انہیں قامشلی کے مضافاتی علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی فوج کا ایک قافلہ سنیچر کی رات شہر قامشلی کی جانب جانا چاہ رہا تھا تاہم شامی فوج نے اسے تل الذہب علاقے میں واقع اپنی چیک پوسٹ سے آگے نہیں بڑھنے دیا اور علاقے سے باہر کردیا۔ ترک فوجیوں کا یہ قافلہ پانچ بکتربند گاڑیوں پر مشتمل تھا۔
درایں اثنا شام کے شمال مغربی الحسکہ پر توپ کے گولے اور میزائل فائر کئے جانے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔ اس حملے کا ذمہ دار ترک فوج اور اس سے وابستہ دہشتگرد گروہوں کو بتایا گیا ہے۔ اس حملے سے علاقے کے رہاشی مکانات کو نقصان پہنچا اور کئی خاندان اطراف کے دیہاتوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔
ترک فوج اور اس سے وابستہ زرخرید دہشتگردوں نے ان حملوں میں ابوراس اور تل تمر کی کالونیوں اور دیہاتوں کو نشانہ بنایا۔ حملے کے باعث بجلی کے کھمبوں کو نقصان پہنچا اور بجلی منقطع ہو گئی۔
واضح رہے شمالی شام پر ترکی کے حملوں اور اس کی جانب سے بعض دہشتگرد گروہوں کی حمایت کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔