Mar ۲۴, ۲۰۲۲ ۰۸:۲۶ Asia/Tehran
  • سویڈن اور امریکہ کے وفود کا شام میں غیر قانونی داخلہ، شام نے کی مذمت

شام کی وزارت خارجہ نے بدھ کی رات سلامتی کونسل کے موجودہ صدر اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے نام الگ الگ مراسلوں میں اس ملک میں امریکی اور سویڈش وفود کے غیر قانونی داخلے کی مذمت کی ہے۔

شام کی نیوز ایجنسی سانا کے مطابق، شام کی وزارت خارجہ کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شمال مشرقی شام کے لیے امریکی نائب معاون وزیر خارجہ "ایتھن گولڈرچ" کی سربراہی میں امریکی وفد اور اسی طرح سویڈن کے وفد کا شام کی سرزمین پر غیر قانونی داخلہ، شام کی خودمختاری کی اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

دمشق نے ان مراسلوں میں کہا ہے کہ یہ بے بنیاد دعویٰ کہ ان دوروں کا مقصد ان علاقوں میں رہنے والے شامیوں کے مصائب و مشکلات اور شام کے بحران کے نتائج کو کم کرنا ہے، توہین آمیز اور جھوٹ ہے جو امریکی حکومت کے منافقانہ کردار کو مزید آشکار کرتا ہے۔

شام کی وزارت خارجہ کے مراسلوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دمشق ان اقدامات کی مذمت اور شام میں حکومت کی خودمختاری اور اس کی حفاظت کے قانونی حق کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ 

واضح رہے کہ ماضی میں امریکی وفود شامی حکومت کی اجازت کے بغیر بارہا شام کے شمال مشرقی علاقوں میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے ہیں۔

امریکہ نے داعش کے خلاف نام نہاد بین الاقوامی اتحاد تشکیل دینے کے بعد شام کے مختلف علاقوں پر گزشتہ کئی برسوں سے قبضہ جما رکھا ہے اور علاقے میں بد امنی اور عدم استحکام کا باعث بنا ہوا ہے۔

حال ہی میں اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بصام صباغ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں یہ کہا تھا کہ امریکہ شام میں دوبارہ داعش کو زندہ کرنے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔

امریکی دہشتگرد اپنے حمایت یافتہ دہشتگردوں کے ساتھ مل کر شام میں تیل سے مالامال علاقوں پر قابض ہیں اور ایندھن کے ذخائر کے ساتھ ساتھ اسکے غلات کی بھی لوٹ مار میں مصروف ہیں۔

 

ٹیگس