نابلس میں صیہونی فوجیوں کی دراندازی، 30 فلسطینی گرفتار
غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے اپنے جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غرب اردن کے مختلف علاقوں پر حملہ کیا ہے۔
ارنا نے القدس چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے فلسطینی علاقے نابلس کے جماعین ٹاؤں پر دھاوا بولا جس کے بعد فلسطینی جوانوں کے ساتھ انکی شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ ابھی تک ان جھڑپوں میں ممکنہ طور پر شہید یا زخمی ہونے کے حوالے سے کوئی خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔ بدھ کے روز بھی غاصب صیہونی فوجیوں نے غرب اردن میں فلسطینیوں پر حملہ کر کے کم از کم 30 فلسطینیوں کو گرفتار کیا تھا۔ جبکہ منگل کے روز صیہونی فوجیوں نے «قلندیا» پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 54 فلسطینی زخمی ہو ئے تھے۔
نابلس فلسطین کے مغربی کنارے کا ایک بڑا شہر ہے اور یہ خطہ آبادی اور جغرافیائی پوزیشن کے حوالے سے اہم شمار کیا جاتا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ اس علاقے میں جھڑپوں کا سلسلہ دو روز قبل اُس شہادت پسندانہ کاروائی کے بعد شروع ہوا جو ایک فلسطینی جوان نے بئر السبع علاقے میں انجام دی تھی۔ اس جوابی کارروائی میں چار صیہونی غاصب ہلاک ہو گئے تھے۔
بئر السبع آپریشن کے بعد غاصب صیہونیوں کے درمیان ایک خوف و ہراز کی لہر دوڑ گئی۔ فلسطینی تنظیموں نے اس شہادت پسندانہ کارروائی کی مکمل حمایت کرتے ہوئے واضح طور پر اعلان کیا تھا کہ صیہونی حکومت اپنے توسیع پسندانہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے کچھ بھی کر لے مگر وہ اپنے خلاف ہونے والی فلسطینی مزاحمت کو نہیں روک سکتی اور صیہونی جرائم کو لگام دینے کا واحد راستہ انکے خلاف استقامت و مزاحمت ہے۔ فلسطینی جوان کی اس کارروائی کے بعد صیہونی فوجیوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی فوجی فلسطینیوں کے رہائشی علاقوں کو آئے دن جارحیت کا نشانہ بنا کر فلسطینیوں کو ترک وطن پر مجبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان وہاں صیہونی بستیاں تعمیر کی جاسکیں۔