Mar ۲۹, ۲۰۲۲ ۱۱:۰۸ Asia/Tehran
  • گناہ میں تاخیر پر اماراتی وزیر کا اظہار افسوس!

فلسطینی کاز اور قبلہ اول بیت المقدس سے غداری پر کمربستہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زائد نے مقبوضہ فلسطین میں امریکی و صیہونی حکام کے ساتھ ہوئے اجلاس کو تاریخ ساز بتایا اور اس بات پر اظہار افسوس کیا کہ ان کا ماضی غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کے بغیر گزرا ہے۔

مقبوضہ فلسطین  کے النقب علاقے میں چھے فریقی عرب امریکی اور صیہونی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے یو اے ای کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ لمحہ نشست میں حاضر سبھی کے لئے ایک تاریخی لمحہ ہے اور ہم دنیا میں رونما ہونے والے واقعات کو الگ طریقے سے روایتکرنے اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لئے کوشاں رہیں گے۔

اماراتی وزیر نے مزید کہا کہ ہم لوگوں کا ایک ساتھ کھڑے ہونا اور ہماری اقوام اور کمپنیوں کے آپسی تعلقات دہشتگردی اور انتہا پسندی سے مقابلے کے طریقوں میں سے ایک ہے، ہم النقب اجلاس کے تاریخی ہونے پر زور دیتے ہیں اور ہمیں ان برسوں پر افسوس ہے جو صلح کے حصول (صیہونی حکومت سے تعلقات کی بحالی) کے بغیر گزر گئے۔

مقبوضہ فلسطین کے علاقے ’’النقب‘‘ امریکی و صیہونی وزرائے خارجہ کے ساتھ چار عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس

اماراتی وزیر نے مزید کہا کہ ہم لوگوں کا ایک ساتھ کھڑے ہونا اور ہماری اقوام اور کمپنیوں کے آپسی تعلقات دہشتگردی اور انتہا پسندی سے مقابلے کے طریقوں میں سے ایک ہے، ہم النقب اجلاس کے تاریخی ہونے پر زور دیتے ہیں اور ہمیں ان برسوں پر افسوس ہے جو صلح کے حصول (صیہونی حکومت سے تعلقات کی بحالی) کے بغیر گزر گئے۔

عبد بن زائد کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایک الگ مستقبل کی تعمیر کی جائے اور دہشتگردی کو شکست دینے کے لئے آپس میں تعاون کیا جائے۔

اس کانفرنس میں بحرین کے وزیر خارجہ عبد اللطیف الزیانی نے بھی روزانہ کی بنیادوں پر فلسطینی عوام کے خلاف انجام پانے والی صیہونی دہشتگردی اور انکے جرائم کو نظرانداز کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطین کے علاقے الخضیرہ میں ہوئی شہادت پسندانہ کارروائی کی مذمت کی اور کہا صلح و آشتی پر مبنی پرامن بقائے باہمی کے لئے ماحول کی فراہمی دوطرفہ احترام کی متقاضی ہے اور ہم فلسطین کے لئے ایک مستقل اور دائمی ملک کے خواہاں ہیں۔

نشست میں حاضر مغرب کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ نے بھی صیہونی جرائم کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر الخضیرہ میں فلسطینی نواجوان کی شہادت پسندانہ کارروائی کی مذمت کی اور فلسطین کے لئے دو ریاستی راہ حل کی حمایت کی۔

صیہونی حکومت سے قریب سمجھے جانے والے ملک مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے بھی کانفرنس کے اختتام پر کہا کہ ہماری گفتگو عمیق اور تعمیری رہی جس میں خطے کو لاحق مختلف چیلنجوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ انہوں نے فلسطین کے لئے ایسے دو ریاستی راہ کی حمایت کی جس میں بیت المقدس کو مرکزیت حاصل ہو اور ساتھ ہی صیہونی ٹولے اسرائیل کو بھی یقینی طور پر تحفظ حاصل ہو سکے۔

خیال رہے کہ مصر، عرب امارات، بحرین اور مغرب کے وزرائے خارجہ غاصب صیہونی حکومت کی سرکردگی میں ہونے والے ایک اجلاس میں اکٹھا ہوئے۔ یہ اجلاس گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے النقب علاقے میں ہوا جس میں صیہونی وزیر خارجہ یائیر لاپد کے علاوہ امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن بھی موجود تھے۔

ایران نے امریکی و صیہونی حکام کے ساتھ بعض عرب ممالک کے اس اجلاس کو شرارت اور فلسطینی کاز کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔

 

 

 

ٹیگس