حرم مطہر میں ہوئے وحشیانہ جرم پر افغان علمائے اہلسنت کا سخت ردعمل
افغانستان کے علمائے اہلسنت نے ایران کے مقدس شہر مشہد المقدس میں واقع فرزند رسول کے حرم مطہر کے صحن میں منگل کے روز ہوئے وحشیانہ جرم پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ دشمن مسلمانوں کے خلاف اپنی سازشوں پر عمل کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔
منگل کے روز سہ پہر کے وقت ایک نامعلوم فرد نے ایران کے شہر مشہد مقدس میں واقع امام رضا علیہ السلام کے روضۂ مبارک کے صحن میں تین علما پر چاقو سے حملہ کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق اس حملے میں ایک عالم دین شہید اور دو دیگر زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال میں بھرتی کیا گیا۔ حملہ آور کو حرم مطہر کے انتظامی و سیکورٹی اہلکاروں نے گرفتار کر لیا۔
آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے علمائے اہلسنت اور مختلف ثقافتی شخصیات نے مقدس شہر میں حرم مطہر کے صحن میں انجام پانے والے اس وحشیانہ جرم پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس مجرمانہ اقدام کی شدید مذمت کی۔ افغانستان کے علما و ثقافتی شخصیات نے اپنے ایک بیان میں اس گھناؤںے جرم کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ شیعہ و سنی مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے کی دشمنان اسلام کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔