سعودی عرب کی گود میں بیٹھنے سے کچھ نہ ملا، منصور ہادی اقتدار چھوڑنے پر مجبور
استعفی دے کر سعودی عرب فرار کرنے والے یمن کے سابق صدر عبد ربہ منصور ہادی نے اپنے سارے اختیارات صدارتی قیادت کونسل کو سونپ دیئے ہیں، جو ابھی حال ہی تشکیل پائی ہے۔
یمنی میڈیا نے ریاض میں ہوئے حالیہ اجلاس سے منصور ہادی کے غائب رہنے پر رپورٹ دی تھی کہ سعودی عرب نے یمن کے مستعفی صدر کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جو کافی مدت سے ریاض میں قیام پذیر تھے۔
منصور ہادی کے علاوہ، نائب صدر محسن الاحمر اور ہادی کی کابینہ کے وزیر اعظم معین عبد الملک بھی ریاض میں یمنی فریقوں کے اجلاس سے غائب تھے، جو خلیج فارس تعاون کاؤنسل کی طرف سے منعقد ہوا تھا۔
الجزیرہ کے مطابق، عبد ربہ منصور ہادی نے بدھ کی رات صدارتی قیادت کونسل کی تشکیل کے بعد بتایا تھا کہ رشاد محمد العلیمی اس کونسل کے سربراہ ہونگے۔ یمن کے مستعفی صدر نے اسی طرح علی محسن الاحمر کو نائب صدر کے عہدے سے برخاست کر دیا اور یمن کی صدارتی قیادت کونسل، مستعفی حکومت کے سیاسی، فوجی اور سکورٹی معاملات کی نگرانی کرے گی۔
اطلاعات کے مطابق یمن کی قومی حکومت اور تحریک انصار اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات بھی یہی مذکورہ کونسل کے سپرد کی گئی ہے۔