شام میں امریکی دہشتگردوں کو ایک بار پھر خفت و خواری کا سامنا
شام کے عوام نے شمال مشرقی شام کے حسکہ صوبے میں واقع شہر قامشلی میں دہشتگرد امریکی فوجی کاررواں کے داخلے کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔
سانا کی رپورٹ کے مطابق قامشلی کے القصیر علاقے کے عوام نے اس شہر میں دہشتگرد امریکی فوجیوں کو داخل ہونے سے روک دیا اور انہیں واپس چلے جانے پر مجبور کردیا۔ امریکی فوجی اور ان سے وابستہ دہشتگرد عناصر، ایک عرصے سے شمالی اور مشرقی شام میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں اور شام کا تیل اور غلہ لوٹنے کے ساتھ ہی اس علاقے کے باشندوں اور وہاں پر تعینات شامی فوجیوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف اقدامات انجام دیتے ہیں۔
شام کے حکام بارہا کہہ چکے ہیں کہ ملک میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات جارحیت اور غاصبانہ قبضے کے مترادف ہیں۔
شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں سعودی عرب، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی یلغار کے بعد شروع ہوا۔ اس بحران کا مقصد علاقے میں طاقت کا توازن صیہونی حکومت کے مفاد میں تبدیل کرنا تھا جس میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔