عالمی یوم القدس کی اہمیت
دنیا بھر کے مسلم رہنماؤں، سیاستدانوں اور علمائے کرام نے عالمی یوم القدس کو اتحاد ، استقامت اور بیت المقدس کے تحفظ کا دن قرار دیتے ہوئے اسے شایان شان طریقے سے منانے کی اپیل کی ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق متعدد پاکستانی رہنماؤں نے عالمی یوم القدس کو سرزمین فلسطین اور قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لیے بھرپور طریقے سے آواز بلند کرنے کا دن قرار دیا ہے۔
ان رہنماؤں نے امام خمینی رح کی جانب سے جمعتہ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دیئے جانے کو آپ کی بصیرت اور دوراندیشی کا ثبوت قرار دیتے ہوئے عالمی یوم القدس کے مظاہروں میں بھرپور طریقے سے حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔
اسی سلسلے میں پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ قدس کانفرنس کے موقع پر ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے ممتاز اسکالر اور فلسطینی فاؤنڈیشن آف پاکستان کے رکن ناصر شیرازی نے کہا کہ صیہونی حکومت اور اس کی سرپرستی کرنے والی مغربی طاقتوں کی پوری کوشش ہے کہ مسئلہ فلسطین پس پشت چلا جائے ۔
انھوں نے یوم القدس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ دن فلسطینی عوام کو بھی ایک پیغام دیتا ہے کہ دنیا ان کے ساتھ ہے ، دنیا کے عوام ان کے ساتھ ہیں اور غاصب صیہونیوں کو بھی یہ دن ایک پیغام دیتاہے اور وہ پیغام یہ ہے کہ ظلم سے حکومت قائم تو کی جاسکتی ہے لیکن باقی نہیں رہ سکتی ۔
اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی رہنما صابر ابو مریم نے ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر بھی عرب دنیا کی طرح یہ دباؤ ہے کہ وہ بھی پٹھو عرب حکومتوں کی طرح اسرائیل کو تسلیم کرلے ۔
انھوں نے کہا کہ ہم کسی کو بھی یہ حق نہیں دیں گے کہ وہ ہم پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے دباؤ ڈالے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس دباؤ کو مسترد کرتے ہیں ۔
حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے بھی اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ عالمی یوم القدس نے مسئلہ فلسطین کو آج تک زندہ رکھا ہے۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں ایرانی عوام اور ایرانی قیادت کے موقف کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی رہ نے جمعتہ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دے کر آنے والی نسلوں کے لیے بیت المقدس اور مسجد الاقصی کی اہمیت کو اجاگر کردیا ہے۔
حماس کے رہنما نے کہا کہ بیت المقدس فلسطینیوں کی ریڈ لائن ہے اور وہ اس سرزمین کے فلسطینی، عرب اور اسلامی تشخص کی خاطر جان دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے، فلسطینیوں کی حمایت اور مسلم امہ کے درمیان بیت المقدس آزادی کا جذبہ بیدار کرنے کی غرض سے ماہ رمضان کے آخری جمعے، جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دیا تھا۔ اس کے بعد سے ہرسال اس دن دنیا بھر میں عالمی یوم القدس منایا جاتا ہے۔
آئندہ جمعہ انتیس اپریل کو عالمی یوم قدس ہے ۔ اسلامی جمہوریہ ایران سمیت بہت سے ملکوں میں کورونا کی وبا کی وجہ سے دو سال تک عالمی یوم القدس کے جلوس برآمد نہیں ہوئے تھے۔ لیکن پوری دنیا میں آن لائن کانفرنسیں اور بعض جگہوں پر کورونا سے متعلق طبی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے محدود پیمانے پر اجتماعات ہوئے تھے لیکن اس سال اسلامی جمہوریہ ایران اور دنیا کے بہت سے ملکوں میں عالمی یوم القدس کے جلوس شایان شان طریقے سے نکالے جائیں گے۔