افغانستان میں خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی
افغانستان کے صوبے ہرات میں طالبان انتظامیہ نے خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے جانے پر خبردار کیا ہے۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق ہرات کے شہری ٹرانسپورٹ کنٹرول سینٹر کے سربراہ جان آقا آشکزئی نے کار ڈرائیونگ تربیتی مراکز کو خبردار کیا ہے کہ وہ خواتین کو کار ڈرائیونگ لائسنس جاری نہ کریں۔
انھوں نے کہا کہ خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کے بارے میں ابھی کوئی دستورالعمل نہیں آیا ہے تاہم زبانی طور پر ان سے کہا گیا ہے کہ خواتین کو ڈی ایل جاری نہ کئے جائیں۔
افغانستان میں طالبان انتظامیہ اس قسم کے دستورالعمل کو تحریری طور پر جاری کرنے سے گریز کرتی ہے اور بعض اوقات زبانی طور پر ہدایات جاری کر کے ان پر عمل کئے جانے پر زور دیا جاتا ہے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ خواتین اور لڑکیوں کی نئی نسل ماضی کی مانند نکلے اور وہ ایسے کام کریں جو اس سے قبل ان کی مائیں کرتی آئی ہیں جن میں ملازمت اور کار چلانا شامل ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ طالبان نے افغانستان کا اقتدار ہاتھ لینے پر اعلان کیا تھا کہ طالبان کا رویہ ماضی سے مختلف رہے گا اور وہ افغانستان میں انسانی حقوق خاص طور سے خواتین کے حقوق کی پابندی کریں گے جبکہ اس ملک میں لڑکیوں کی تعلیم اور ملازمت سمیت مختلف شعبوں میں ان کے حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔